راولپنڈی (راحت منیر) مری کے جنگل میں آگ لگنے سے درجنوں ایکٹر کے متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔ سرکاری جنگل میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا ہے جبکہ پرائیویٹ جنگل میں لگنے والی آگ پر رات گے تک قابو پانے کیلئے محکمہ جنگلات اور ریسیکیو 1122 کی ٹیموں کی کوششیں جاری تھیں۔ کہوٹہ کے جنگلات میں بھی کئی مرتبہ آتشزدگی رپورٹ ہوچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق صرف جنوری2025میں اب تک مری اور کوٹلی ستیاں میں جنگلوں میں آگ لگنے کے73واقعات ہوچکے ہیں۔ 2024میں مری اور کوٹلی ستیاں میں291آگ لگنے کے واقعات ہوئے۔ باخبر ذرائع کے مطابق شدید خشک سالی، ماحولیاتی تبدیلیوں، ٹمبر مافیا اور ناکافی وسائل کے باعث راولپنڈی ڈویژن کے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں سوفیصد اضافہ ہوا ہے۔ آگ لگنے کے واقعات میں2500ایکٹر جنگلات کا رقبہ جل چکا ہے۔ 2020سے اب تک سات ہزار350ایکٹر رقبہ متاثر ہوا ہے۔ راولپنڈی میں دو فارسٹ رینج ہیں۔ ایک راولپنڈی اور مری پر مشتمل ہے دوسری پوٹھوہار رینج اٹک، چکوال، جہلم پر مشتمل ہے۔ پنجاب میں جنگلات کا کل رقبہ 16لاکھ ایکٹر ہے جس میں سے سات لاکھ 60ہزار راولپنڈی ڈویژن میں موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق مری میں محکمہ جنگلات کی تقریباً 46ہزار ایکٹر اراضی ہے جس میں سے سیکڑوں ایکٹر اراضی پر تجاوزات اور قبضہ ہے۔ جنگلات کو آگ سے محفوظ رکھنے کیلئے افرادی قوت کی انتہائی کمی ہے۔ فائر سیزن میں تین ہزار ایکٹر پر ایک ملازم دستیاب ہوتا ہے۔