کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کےسوال مولانا فضل الرحمٰن کی اپوزیشن اتحاد کے ہمراہ نئے الیکشن کے مطالبے کی وجہ کیا؟ کا جواب دیتے ہوئےتجزیہ کاراعزاز سید نےکہا کہ مولانا فضل الرحمٰن ایک ایسے محبوب ہیں جس کا عاشق اور اس کے رقیب دونوں سے بیک وقت تعلق رہتا ہے، تجزیہ کاربینظیر شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کو اس بات کا اندازہ ہے کہ ریاست نئے انتخابات کرانے کے موڈ میں نہیں ہے، تجزیہ کارفخر درانی نے کہا کہ وزیراعظم اور مولانا کی غیر متوقع ملاقات تھی پہلے سے طے شدہ نہیں تھی۔وزیراعظم شہباز شریف اچانک فضل الرحمٰن کے گھر چلے گئے۔ دو سیاست دان مل کر بیٹھتےہیں تو یقینا سیاست پر بھی گفتگو ہوتی ہے۔ مولانا کے ساتھ 26ویں آئینی ترمیم کے وقت کچھ چیزیں طے ہوئی تھیں اس میں یہ تھا کہ صوبوں میں بھی مدارس بل منظور کیا جائے گا جو کہ ابھی تک نہیں ہوا۔مولانا فضل الرحمٰن انتخابات کے بعد سے یہ کہہ رہے ہیں کہ الیکشن درست نہیں ہوئے ۔مولانا سولو فلائٹ لیں گے۔ تجزیہ کاربینظیر شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کو اس بات کا اندازہ ہے کہ ریاست نئے انتخابات کرانے کے موڈ میں نہیں ہے۔ جب ایجنڈا اور مطالبات فائنل نہیں ہوئے تو کانفرنس اتنی سنجیدہ نہیں ہے۔