اسلام آباد (نمائندہ جنگ /ایجنسیاں)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مشکل چیلنجز کے باوجود ملکی معیشت کو درست سمت میں گامزن کر دیا ہے‘ ایک سال میں میکرو اکنامک استحکام آگیا لیکن سفر ابھی طویل‘ مشکل اور چیلنجنگ ہے‘ ہمیں درست سمت میں چلنا ہے‘ اب ہمارا ہدف معاشی شرح نمو ہے‘معاشی استحکام کا سفر جاری ہے‘معاشی ترقی کیلئے اشاریے بہتر ہوئے ہیں‘ برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے‘ شرح سود میں نمایاں کمی ہوئی ہے‘ ہماری توجہ طویل المدتی اصلاحات پرمرکوز ہے‘پائیدار ترقی کیلئے ایک ٹیم بن کر کام کرنا ہوگا‘حکومت نے معدنیات، زراعت اور آئی ٹی سمیت دیگر شعبوں کے فروغ پر بھرپور توجہ مرکوز کر رکھی ہے‘ زرعی شعبہ میں جدت لانے کیلئے ایک ہزار نوجوانوں کو سرکاری خرچ پرایگری ٹیک کی تعلیم کیلئے چین بھیج رہے ہیں‘ پیر کودبئی میں پاکستانی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہناتھاکہ پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں بے پناہ صلاحیت ہے‘ہماری 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، ان کو آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تربیت دیکرملازمتوں کے مواقع پیدا کر رہے ہیں، جنوری میں ترسیلات زر 3 ارب ڈالر رہی ہیں جو گذشتہ کئی سال کے مقابلے میں ریکارڈ ہے۔آئی ایم ایف پروگرام کے بعد میکرو اکنامک صورتحال میں بہتری آئی ہے‘ جدید ٹیکنا لوجی سے زرعی شعبہ میں انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے‘ہم نے جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ نہیں اٹھایا، ہم ایک ہزار فریش گریجویٹ کو ایگری ٹیک کی تعلیم کیلئے سرکاری خرچ پر چین بھیجیں گے جو زراعت کے مختلف شعبوں میں جدید تربیت حاصل کریں گے‘ اس سے ملک میں زرعی پیداوار بڑھانے اور ویلیو ایڈڈ میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم تیزی سے فیصلے کر رہے ہیں اور ٹیم ورک کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، ٹیم ورک سے معاشرے میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔قبل ازیں شہباز شریف پاکستانی وفد کے ہمراہ دبئی متحدہ عرب امارات پہنچے ‘نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء خواجہ آصف، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، سردار اویس خان لغاری، عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیر اعظم اور دبئی کے فرمانروا شیخ محمد بن راشد المکتوم کی دعوت پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف ورلڈ گورنمنٹس سمٹ میں شرکت کیلئے متحدہ عرب امارات کا دورہ کر رہے ہیں۔