• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیری عوام مقبول بٹ اور افضل گورو کی قربانیوں کو فراموش نہیں کر سکتے، مقررین

یورپی ہیڈکوارٹرز میں شہید مقبول بٹ کی 41ویں برسی کے موقع پر منعقدہ کانفرنس سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا جموں و کشمیر کے عوام شہید مقبول بٹ اور شہید افضل گورو کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر نہیں کرسکتے۔

مقررین نے کہا کہ شہید مقبول بٹ اور شہید افضل گورو جموں و کشمیر کو ایک آزاد اور ترقی یافتہ خطہ دیکھنا چاہتے تھے۔ ان کی جدوجہد اور قربانیاں جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک روشن باب ہیں اور ان کے نظریات قوم کےلیے مشعل راہ ہیں۔

اس کانفرنس کا اہتمام کشمیر کونسل ای یو نے اپنے سیکرٹریٹ میں عظیم شہدا کی برسی کے موقع پر کیا، جس میں کشمیریوں ان کے ہمدردوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔

مقررین میں چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، صدر ورلڈ کشمیر ڈائسپورا الائنس یورپ چوہدری خالد جوشی، ممتاز کشمیری شخصیات سردار صدیق اور راجہ خالد، جے کے ایل ایف یورپ کے عہدیدار سردار ظہیر زاہد، شیراز بٹ، یورپی صحافی آندرے بارکس اور برسلز پارلیمنٹ کے سابق رکن ڈاکٹر منظور ظہور شامل تھے۔ 

انسانی حقوق کے معروف کشمیری کارکن محمد احسن انتو نے بھی سری نگر سے کانفرنس سے آن لائن خطاب کیا۔ مقررین نے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم کی مذمت کی اور ان مظلوم کشمیریوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہاکہ ہم کشمیر کی آزادی کے لیے اور کشمیری عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا بنیادی مقصد مقبول بٹ اور افضل گورو کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے یکجہتی کا اظہار کرنا ہے، مقبول بٹ اور افضل گورو کی کشمیر کی آزادی کےلیے جدوجہد بے مثال ہے۔ علی رضا سید نے کہا کہ ہم تحریک آزادی کے لیے شہداء کی قربانیوں اور مسئلہ کشمیر کو دنیا میں اجاگر کرتے رہیں گے۔

مقبول بٹ اور افضل گورو کے جس خاکی کو بھارت سے حاصل کرنے کے لیے عالمی عدالتِ انصاف سے رجوع کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں قانونی ماہرین سے مشاورت کر کے بہت جلد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

یاد رہے کہ بھارت نے مقبول بٹ کو 11 فروری 1984 اور افضل گورو کو 9 فروری 2013 کو سزائے موت دے کر ان کی تدفین بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں ان کے خاندان کی مرضی کے خلاف کی۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے بھارتی جیل میں قید کہنہ مشق کشمیری رہنماء یاسین ملک، انسانی حقوق کے عظیم علمبردار خرم پرویز اور دیگر کشمیری قیدیوں کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ عالمی ادارے بشمول اقوامِ متحدہ، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں کو ان کا حقِ خود ارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

برطانیہ و یورپ سے مزید