• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی یورپ پر شدید تنقید

کراچی (رفیق مانگٹ ) امریکی نائب صدرجے ڈی وینس نے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں اپنی پہلی بڑی بین الاقوامی تقریر میں یورپ کے رہنماؤں پر شدید تنقید کی۔ 

انہوں نے یورپ میں آزادی اظہار کے "انخلا" اور بے قابو تارکین وطن کے مسائل کو اجاگر کیا، جبکہ روس اور یوکرین کے تنازع پر بات کرنے سے گریز کیا، جو کہ کانفرنس کا مرکزی موضوع تھا۔وینس نے یورپی رہنمائوں سے کہا کہ آپ اپنے ووٹروں سے ڈرتے ہیں تو امریکا آپ کے لیے کچھ نہیں کر سکتا۔ روس-یوکرین جنگ پر خاص بات نہیں کی،یورپی رہنماؤں کاسخت ردعمل۔

فارن پالیسی، ڈیلی میل، سی این این، دی ٹائمز، نیوزویک، دی گارڈین، بی بی سی، الجزیرہ جیسے معتبر میڈیا نے اس حوالے سے تفصیلی رپورٹس شائع کیں۔

رپورٹس کے مطابق ان کی اس تقریر نے یورپی رہنماؤں میں خاصی تشویش پیدا کی اور اسے امریکی انتظامیہ کے تبدیل شدہ نقطہ نظر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ 

وینس نے کہا کہ یورپ میں آزادی اظہار خطرے میں ہے اور اسے "پسپائی" کا سامنا ہے۔ انہوں نے برطانیہ، سویڈن، اور جرمنی سمیت کئی ممالک کے واقعات کا حوالہ دیا جہاں ان کے بقول سیاسی اختلافات کو دبانے کے لیے اقدامات کیے گئے۔

وینس نے یورپ میں بڑھتے ہوئے تارکین وطن کے مسائل پر زور دیا اور کہا کہ یورپی رہنما اپنے عوام کی آواز کو نظر انداز کر رہے ہیں جو غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ہیں۔ ہمیں اپنی تہذیب کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ 

انہوں نے یورپ میں جمہوریت کے "انحطاط" پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یورپی عدالتیں انتخابات منسوخ کر رہی ہیں، جیسے کہ رومانیہ میں حالیہ صدارتی انتخابات کو منسوخ کیا گیا۔ 

وینس نے کہا کہ اگر آپ کی جمہوریت چند ہزار ڈالر کی ڈیجیٹل اشتہارات سے تباہ ہو سکتی ہے، تو یہ پہلے سے ہی کمزور تھی۔" کانفرنس کے مرکزی موضوع یعنی روس-یوکرین جنگ پر وینس نے کوئی خاص بات نہیں کی، وینس نے صرف اتنا کہا کہ وہ "مناسب حل" کی امید رکھتے ہیں۔

وینس نے کہا کہ یورپ کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانا ہوگا کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ کا فوکس چین کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اگر آپ اپنے ووٹروں سے ڈرتے ہیں تو امریکا آپ کے لیے کچھ نہیں کر سکتا۔"یورپی رہنماؤں کی طرف سے اس تقریر سخت ردعمل آیا ہے۔

جرمن وزیر دفاع بوریس پسٹوریس نے وینس کی تقریر کو "ناقابل قبول" قرار دیا ، ان کی تقریر نے کانفرنس کے بنیادی مقصد کو نظرانداز کیا۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے کہا کہ "وہ ہم سے لڑائی چاہتے ہیں، لیکن ہم اپنے دوستوں سے لڑنا نہیں چاہتے۔" 

جرمن صدر فرانک والٹر نےکہا کہ "نئی امریکی انتظامیہ کا عالمی نظریہ ہم سے مختلف ہے، جو قواعد، شراکت داری اور اعتماد کی قدر نہیں کرتا۔"

اہم خبریں سے مزید