• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قرضے نہیں، سرمایہ کاری ترجیح، پاکستان میں عالمی بینک کی 40 ارب ڈالر سرمایہ کاری خوش آئند، معاشی پالیسیوں پر اعتماد کیلئے شکر گزار ہیں، وزیراعظم

اسلام آباد( نمائندہ جنگ) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرضوں کی بجائے سرمایہ کاری اور شراکت داری ترجیح ہے، پاکستان میں عالمی بینک کی 40 ارب ڈالر سرمایہ کاری خوش آئند ہے، عالمی بینک کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کے شکر گزار ہیں، معیشت کی پائیدار ترقی کیلئے ابھی مزید سفر طے کرنا ہے، ادارہ جاتی و معاشی اصلاحات کا پروگرام تیزی سے جاری ،معیشت ترقی کی جانب گامزن، مہنگائی مزید کم ہوگی، سیاسی جھگڑوں سے نفرت پھیلتی ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بات گزشتہ روز عالمی بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز کے وفد سے ملاقات اور جیو نیوز سے گفتگو میں کہی ۔عالمی بینک کے وفد نے اسلام آ باد میں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر عالمی بینک کے وفد نے کہا کہ پاکستان میں حکومت کے جاری اصلاحات کے پروگرام کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں جو خوش آئند امر ہے۔جبکہ وفاقی وزیر احد چیمہ نے کہا ہے کہ اگلے 3 سے 4 سالوں میں 50 سرکاری اداروں کی نجکاری کرنا ہے، پہلے مرحلے میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں اور دوسرے مرحلے میں پی آئی اے اور دیگر اداروں کی نجکاری ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرضوں کی بجائے سرمایہ کاری اور شراکت داری ترجیح ہے۔ یہ بات گزشتہ روز عالمی بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز کے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کی۔ قبل ازیں وزیرِ اعظم نے وفد کی پاکستان آمد پر ان کا خیرمقدم کیا۔ وزیر اعظم نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک اور پاکستان کی شراکت داری گزشتہ سات دہائیوں ہر محیط ہے۔عالمی بینک کے تعاون سے پاکستان میں ملکی تعمیر و ترقی کے حوالے سے متعدد بڑے منصوبے تعمیر ہوئے جنہوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان نے عالمی بینک کے ساتھ شراکت داری سے استفادہ حاصل کیا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ 20 ارب ڈالر سے پاکستان میں صحت، تعلیم، ترقیِ نواجوانان اور دیگر سماجی شعبوں میں مختلف منصوبوں سے ترقی کا نیا باب کھلے گا۔انہوں نے وفد کو بتایا کہ ملک کی معیشت صحیح سمت اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔معیشت کی بہتری کا سہرا ٹیم کی کوششوں کو جاتا ہے۔ملکی برآمدات، ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے۔شرح سود کم ہونے سے پیدواری شعبے میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔ کرپشن کو کنٹرول کرنے کیلئے نظام میں شفافیت لا رہے ہیں۔ایف بی آر کی اصلاحات میں ڈیجیٹائیزیشن پر کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے۔بجلی شعبے کی اصلاحات سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور خسارے میں کمی لا رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک میں سرمایہ کاری کیلئے پر کشش ماحول فراہم کیا گیا ہے، جو تمام اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کے منفرد نظام کے تحت کام کرتا ہے۔قرضوں کی بجائے سرمایہ کاری اور شراکت داری ترجیح ہے۔ وفد کے شرکاء نے پاکستان کے جاری اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کی تعریف کی۔ وفد نے کہا کہ پاکستان میں حکومت کے جاری اصلاحات کے پروگرام کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں جو خوش آئند امر ہے۔شرکاء وفد نے کہا کہ وزیرِاعظم کی قیادت میں پاکستان کی معاشی اصلاحات کا سفر تیزی سے جاری ہے۔ وفد نے حکومت کے توانائی، صنعت و برآمدات، نجکاری، محصولات و دیگر شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات کی تعریف کی۔

اہم خبریں سے مزید