کوئٹہ (نمائندہ جنگ)گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا ہےکہ ’’بلوچستان سینٹر فار ایکسی لینس ان رینیوایبل انرجی‘‘ کا آغاز صوبہ میں پائیدار توانائی کے حل کے حصول میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ پاکستان اور جرمنی کے درمیان یہ قابل ذکر شراکت داری صوبہ بلوچستان میں سماجی و اقتصادی ترقی اور پائیدار توانائی کے حل پیش کرنے کیلئے ان کے مشترکہ عزم کو واضح کرتی ہےبلوچستان رورل سپورٹ پروگرام واحد ادارہ ہے جس کی رسائی تقریباً صوبہ کے ہر ڈسٹرکٹ تک ہے لہٰذا ان کی تمام ٹیم خراج تحسین کے مستحق ہیں، اس موقع پر بیوٹمز یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد حفیظ، بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی، وائس چانسلر وویمن یونیورسٹی ڈاکٹر روبینہ مشتاق، اے جی بلوچستان نصراللہ جان، ایڈیشنل سیکرٹری انرجی صاحبزادہ نجیب اللہ، بی آر ایس پی کے چیرمین ملک انور سلیم کاسی، چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر طاہر رشید، سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ نصراللہ خان بڑیچ، علماء کرام، اقلیتی نمائندے اور اس پروقار موقع پر زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔گورنر نے کہا کہ بلوچستان سینٹر فار ایکسی لینس کا قیام ایک شاندار آغاز ہے جو صوبے کی ترقی کو زیادہ پائیدار اور ماحولیات کے حوالے سے روشن مستقبل کی جانب لے جانے میں اہم کردار ادا کریگا، بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے توسط سے یہ اہم اقدام پیٹریپ فاؤنڈیشن اور بیوٹمز یونیورسٹی کے درمیان ممکن ہوا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان سماجی و اقتصادی ترقی کے فروغ کیلئے بلوچستان میں ترقی اور پائیدار توانائی کے حل اور ایک نئے باب کی نشاندہی کرتی ہے۔ توانائی کے بحران پر قابو پانا دراصل ایک محفوظ مستقبل کی طرف سفر کا آغاز ہے۔ گورنر بلوچستان نے بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کی کاوشوں کو سراہا اور یہ ہمیشہ صوبہ کی سماجی و اقتصادی ترقی میں ایک محرک قوت رہی ہے۔ اس ادارے نے سینکڑوں ترقیاتی منصوبے لائے جنہوں نے لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب کیے،انہوں نے یقین دلایا کہ بی آر ایس پی اور پیٹریپ فاؤنڈیشن کے ہر منصوبہ کے ثمرات سے عوام کو مستفید کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں جائیں گے۔