• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی وفد کی چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات، اپوزیشن لیڈر نے عمران و دیگر پی ٹی آئی ملزمان کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا

اسلام آباد(نمائندہ جنگ )تحریک انصاف کے آٹھ رہنمائوں پر مشتمل اپوزیشن کےوفد نے ’’عدالتی نظام میں اصلاحات کے ایجنڈا‘‘ پر غور کے لئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحیٰ آفریدی کی دعوت پر ان سے ملاقات کی‘ عمرایوب نے اڈیالہ میں قید عمران خان ودیگرپی ٹی آئی ملزمان کو درپیش مسائل ‘ پارٹی وکلاءکے خلاف مقدمات ودیگر معاملات سے چیف جسٹس کو آگاہ کیا‘سینٹر علی ظفر نے لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی جانب سے پیش کی گئی مجوزہ اصلاحات پر جواب دینے کیلئے کچھ مہلت طلب کی۔سپریم کورٹ کے اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی جس میں چیف جسٹس نے وفد کو بتایا کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے اجلاس سے قبل ہم مجوزہ عدالتی اصلاحات کے حوالے سے تجاویز وصول کررہے ہیں‘ اعلامیہ کے مطابق قومی اسمبلی میںاپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اڈیالہ جیل میں قید عمران خان اورپی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے دیگر ملزمان کو درپیش مسائل کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے ملزمان کے مقدمات ایک ہی وقت میں دو مختلف جگہوں پر واقع عدالتوں میں سماعت کے لیے مقرر کر دیے جاتے ہیں‘ان کی پارٹی قیادت کے وکلاء کو ہراساں کیا جاتا ہے جبکہ جیل حکام عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کرتے ہیں‘اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عمر ایوب کے مطابق پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وکلا ء کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے ہیں‘عمر ایوب نے کہا کہ ملک میںمعاشی استحکام صرف قانون کی حکمرانی کے ذریعے ہی لایا جا سکتا ہے‘ ملاقات کے دوران وفد کے دیگر ارکان نے بھی چیف جسٹس کو ملک میںامن عامہ کی گرتی ہوئی صورتحال سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ضلعی عدلیہ فعال طور پر زیر التوا مقدمات کو نمٹائے تو عوام کو دادرسی دینا ممکن ہے، اعلامیہ کے مطابق اپوزیشن وفد کی جانب سے بھی اعتراف کیا گیا کہ عدالتی اصلاحات ناگزیر ہیں، اعلامیہ کے مطابق سینٹر علی ظفر نے لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی جانب سے پیش کی گئی مجوزہ اصلاحات پر جواب دینے کیلئے کچھ مہلت طلب کی‘یاد رہے کہ چیف جسٹس سے ملاقات کرنے والوں میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز،بیرسٹر گوہر علی خان ، سینٹرعلی ظفر، سلمان اکرم راجہ، لطیف کھوسہ اور بابر اعوان شامل تھے۔

اہم خبریں سے مزید