کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سانحہ بلدیہ متاثرین نے احتجاجی مظاہرہ میں مطالبہ کیا ہےکہ آئی ایل او اور انشورنس کمپنی سے کئے خفیہ معاہدے کو متاثرین کے حوالے کرے ،مطالبات تسلیم نہ کیے تو بیوائیں، بچے اور والدین کراچی سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کریں گے اور آئی ایل او کے دفتر پر دھرنا دیں گے،سیسی کے اہل کار بیواؤں اور بوڑھے والدین کو مسلسل ہراساں کر رہے ہیں، سانحہ بلدیہ متاثرین کی ایسوسی ایشن نے نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان کے اشتراک سے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ، قیادت ایسوسی ایشن کی چیرپرسن حسنہ خاتون نے کی مظاہرہ میں بارہ سال پہلے علی انٹرپرائزز گارمنٹس فیکٹری آتشزدگی سانحہ میں شہید ہونے والے مزدوروں کے لواحقین کی کثیر تعداد کے علاوہ مزدور اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی، حسنہ خاتون نے کہا کہ وہ اپنے پیاروں کو کھونے کے بعد انصاف کے حصول کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ان کی زندگیوں سے سکون اور چین غائب ہو چکا ہےانہوں نے اپنی اور مزدور تنظیموں کی مشترکہ جدوجہد کے ذریعے جو کچھ بھی حاصل کیا تھا اس کے حصول کے لیے انہیں مسلسل اذیت سے گزرنا پڑ رہا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ ای او بی آئی نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے والدین کی پینشن روک دی ہے۔ کمشنر آف کمپنسیشن کی عدالت نے فیکٹری مالکان کو گروپ انشورنس کی رقم کی ادائیگی کے احکامات جاری کئے ہیں لیکن مالکان نے احکامات ہوا میں اڑا دئے ہیں ۔سکریٹری جنرل نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان ناصر منصور اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔