• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

باکو، 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری اپریل میں، کراچی سے شمالی علاقوں تک تیل پائپ لائن بچھے گی، شہباز شریف کی آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ملاقات

اسلام آباد ( نیوز رپورٹر) وزیراعظم محمد شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے آذربائیجان کی جانب سے پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے متعلق امور کو حتمی شکل دیتے ہوئے دوطرفہ تجارتی حجم بڑھانے اور مشترکہ دفاعی پیداوار کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے، با کو میںپاکستان اور جمہوریہ آذربائیجان کے درمیان تیل و گیس ، زراعت ، ماحول کے تحفظ، سیاحت، تعلیم ، سائنس و ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کیلئے متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے، وزیراعظم شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف بھی معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط اور انکے تبادلوں کی تقریب میں موجود تھے، معاہدے کے تحت آذربائیجان کی کمپنی کراچی سے شمالی علاقوں تک تیل پائپ لائن بچھائے گی، وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے ماحول سازگار ہے، سرمایہ کاری اور باہمی تعاون کے منصوبوں کی نگرانی خود کرونگا، ایک ماہ میں حتمی شکل دینگے، وزیراعظم نے کشمیرپر آذربائیجان کی حمایت پر تشکرکا اظہار کیا،آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا کہ ہمیں باہمی تجارت بڑھانے کی ضرورت ہے جس کا حجم اس وقت کم ہے ، جن منصوبوں پر بات چیت ہوئی انہیں ایک ماہ میں حتمی شکل دینگے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے آذربائیجان کی جانب سے پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے متعلق امور کو حتمی شکل دیتے ہوئے دوطرفہ تجارتی حجم بڑھانے اور مشترکہ دفاعی پیداوار کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے ۔ پیر کو یہاں وزیر اعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ یقین دہانی کروائی کہ آذربائیجان جن شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، اس سرمایہ کاری اور باہمی تعاون کے منصوبوں کی نگرانی وہ خود کرینگے اور اس رفتار و افادیت میں کسی قسم کا خلل نہیں آنے پائیگا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ آذربائیجان کے دورے کی دعوت اور بھرپور میزبانی پر صدر الہام علیوف کا شکر گزار ہوں، باکو اپنے فطری حسن اور قدرتی مناظر کی وجہ سے انتہائی خوبصور ت شہر ہے جو سفید چادر اوڑھے ہوئےہے،ہم بھی اسلام آباد کو باکو کی طرح خوبصورت شہر بنانے میں مصروف ہیں ۔وزیراعظم نے کہا کہ آذربائیجان کے صدر کے ساتھ ملاقات انتہائی تعمیری اورمفید رہی جس سے ہمارے گہرے بھائی چارے اوربرادرانہ تعلقات کی عکاسی ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری دوستی ، سیاسی ہم آہنگی اوربین الاقوامی فورمزپریکساں نکتہ نظر مثالی ہےلیکن اس وقت ہمارے تعلقات کی جو سطح ہے ، ہماری تجارت اور سرمایہ کاری اور کاروباراس کے مطابق نہیں ہیں، اس کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کاراباخ کے مسئلے پر آذربائیجان کے موقف کی ہمیشہ حمایت کی ہے،آذربائیجان کے صدر کے وژن، جرأت اور فیصلہ سازی کی صلاحیت سے اس خطے میں امن کو فروغ ملا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیری عوام کی غیرمشروط حمایت پر آذربائیجان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ،ہم امید کرتے ہیں کہ جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کی طرف سے منظور کی جانے والی قرارداد و ں پر عمل درآمد ہوگا اور 7 عشروں سے حق ارادیت کے لئے ان کی جدوجہد رنگ لائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ غزہ کے عوام کو بھی مستقل جنگ بندی کی ضرورت ہے ،مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کےلئے دو ریاستی حل ناگزیر ہے،چاہتے ہیں کہ غزہ میں جنگ بندی پائیدار اور دیرپا ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایک خاندان کی طرح ہیں ، اپریل میں آذربائیجان کے صدر کے دورے کے منتظر رہیں گے ، دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی اورتجارتی روابط سے نہ صرف خطے بلکہ دنیا میں امن ترقی اورخوشحالی آئیگی اورہم باہمی کوششوں سے دوستی اور بھائی چارے کو مضبوط بنائیں گے۔ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا کہ اپنے بھائی محمد شہباز شریف کو آذربائیجان کی سرزمین پر خوش آمدید کہتے ہیں اورپاکستان کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کی عزم کی تجدید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں باہمی تجارت بڑھانے کی ضرورت ہے جس کا حجم اس وقت کم ہے ، جن منصوبوں پر بات چیت ہوئی انہیں ایک ماہ میں حتمی شکل دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی،مختلف شعبوں میں معاہدے دو طرفہ تعلقات میں اہم پیشرفت ہیں ، روابط کے فروغ ، ٹرانسپورٹ، توانائی ، دفاعی پیداوار اورصنعتی شعبے میں بھی تعاون پر بھی تبادلہ خیال ہوا ہے ،دفاعی ساز و سامان کی مشترکہ تیاری کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے۔ پاکستان کی دفاعی صنعت نے بہت ترقی کی ہے۔

اہم خبریں سے مزید