اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) باخبر ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ وزیراعظم کے مشیر محمد علی کو نجکاری کا قلمدان دئیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علی پرویز ملک کو ممکنہ طور پر پیٹرولیم یا ریونیو ڈویژن میں سے کسی ایک کا قلمدان دیا جا سکتا ہےتاہم، رضا حیات ہراج کی پیٹرولیم ڈویژن میں تقرری کے امکان کو بھی مسترد نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق، محمد علی کو یہ ذمہ داری سونپی جا رہی ہے کہ وہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور سرکاری سوئی نادرن و سوئی سدرن گیس کمپنیوں کی نجکاری کو یقینی بنائیں، جبکہ انہیں ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں تقسیم بھی کیا جائے۔ چونکہ محمد علی توانائی کے شعبے میں مہارت رکھتے ہیں اور نگران حکومت کے دوران بطور وزیر توانائی خدمات انجام دے چکے ہیں، اس لیے توانائی کے حلقے چاہتے ہیں کہ وہ وزیر نجکاری کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق سرکاری ملکیتی کمپنیاں سالانہ 851 ارب روپے کے نقصان کا سبب بن چکی ہیں جبکہ ڈسکوز ہر سال 600 ارب روپے کا خسارہ کر رہی ہیں اور ہر ماہ 45 ارب روپے کے گردشی قرضے میں اضافہ کر رہی ہیں۔ محمد علی توانائی پر قائم ٹاسک فورس کے اہم ارکان میں سے ایک ہیں، جس نے 6آزاد بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں (آئی پی پیز) کے معاہدے ختم کیے، 15 آئی پی پیز کے پاور پرچیز معاہدے (پی پی ایز) کو ’’ٹیک اینڈ پےـ‘‘ ماڈل میں تبدیل کیا، اور 8 بیگاس پر مبنی پاور پلانٹس کے ٹیرف کو امریکی ڈالر سے ہٹاکر پاکستانی روپے سے منسلک کیا۔ ٹاسک فورس نے مستقبل میں ہونے والی 1500ارب روپے کی ادائیگیاں بھی بچائی ہیں۔ اس نے سرکاری پاور پلانٹس کے منافع برائے ایکوئٹی کو 13 فیصد تک کم کر دیا ہے، جو پاکستانی روپے کی بنیاد پر طے کیا گیا ہے، اور امریکی ڈالر کی قدر کو 168 روپے پر مستحکم کر دیا ہے۔ ٹاسک فورس اب بھی ونڈ اور سولر پاور پلانٹس کے ساتھ ان کے ٹیرف میں کمی کے لیے مذاکرات کر رہی ہے۔ٹاسک فورس کی توقع ہے کہ وہ آئی پی پیز، سرکاری پاور پلانٹس ، اور سولر و ونڈ پلانٹس کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے بجلی کے ٹیرف میں 2 روپے فی یونٹ تک کمی کرے گی۔ اب تک، ٹاسک فورس 1.87 روپے فی یونٹ تک بجلی کے نرخ کم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اصل چیلنج ڈسکوز ہیں، جو معیشت کے لیے ایک بلیک ہول بن چکی ہیں۔ محمد علی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی فروخت کے عمل کو بھی تیز کریں گے، جو اس سے قبل سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے میں ناکام رہی، اور یہ عمل خوش اسلوبی سے مکمل کیا جائے گا۔