کراچی (نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اقتصادی جائزے کے سلسلے میں پالیسی مذاکرات جاری ہیں،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ جاری مذاکرات کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان اپنے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کی پہلی جائزہ رپورٹ کے لئے ’بہترین پوزیشن‘ میں ہے،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے معاشی صورتحال اور اصلاحات سے آگاہ کیا ، مذاکرات میں سیکرٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر کی بھی شرکت ۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے سے مذاکرات دو ہفتے تک جاری رہیں گے،وفد کو مالیاتی خسارے، پرائمری بیلنس، صوبوں کے سرپلس ریونیو کلیکشن پر تفصیلات پیش کی گئیں ۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے وفد کو ملکی معاشی صورت حال اور اصلاحاتی ایجنڈے پر بریفنگ دی ، آئی ایم ایف وفد کی سربراہی نیتھن پورٹرنے کی ،سیکریٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال بھی مذاکرات میں شریک تھے،ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو جولائی سے دسمبر 2024ء کے ٹیکس اہداف اور ٹیکس شارٹ فال پر بریفنگ دی گئی، آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ٹیکس ریونیو پورا کرنے کے اقدامات پر بات چیت کی گئی، وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کو ملک کی معاشی صورتحال سے آگاہ کیا اور معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر بریفنگ دی گئی۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’وہ (آئی ایم ایف کے نمائندے) یہاں موجود ہیں۔ ہمارے ان سے بات چیت کے دو ادوار ہوں گے۔ پہلے تکنیکی اور پھر پالیسی سطح پر۔ میرے خیال میں ہم جائزے کے لئے بہترین پوزیشن میں ہیں۔‘وزارت خزانہ نے منگل کی صبح ایک تصویر بھی جاری کی، جس میں وزارت کے حکام کو آئی ایم ایف کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔آئی ایم ایف کا ایک وفد نیتھن پورٹر کی قیادت میں پاکستانی حکام کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض کے پہلے ششماہی جائزے پر مذاکرات کے لئے پیر کو پاکستان پہنچا تھا۔وزارت خزانہ کے ایک عہدیدار کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات دو ہفتے تک جاری رہیں گے۔