• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PAC کا غیرملکی قرضوں کی ادائیگی اور سود کی واپسی کے نظام پر عدم اطمینان کا اظہار

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی) نےغیر ملکی قرضوں کے حوالے وزارت خزانہ سے تفصیلی بریفنگ طلب کر لی ۔اجلاس میں سیکرٹری خزانہ کی عدم شرکت پر چئیرمین کمیٹی نے برہمی اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی اور سود کی واپسی کے نظام پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، چیئرمین پی اے سی جنید اکبر نےآئی ایم ایف وفد سے مذاکرات کے بعد آئندہ اجلاس میں شرکت کی ہدایت دی۔اجلاس میں ڈالر کے اتار چڑھاؤ پر وزارت اقتصادی امور کی پیش گوئیوں کو بھی غلط قرار دیا گیا،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی زیرصدارت منعقد ہوا، پی اے سی اراکین نے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی اور سود کی واپسی کے نظام پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ 58ارب روپے کا قرضہ ری شیڈول ہو چکا اور اسے ہر صورت واپس کرنا ہوگا، جنید اکبر نے معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت خزانہ کے ساتھ ساتھ منصوبہ بندی و ترقیات کی وزارت کو بھی اجلاس میں طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔اجلاس میں وزارت اقتصادی امور کے افسران کو 5کروڑ 20 لاکھ روپے کے اعزازیے دینے کا معاملہ نمٹا دیا، جبکہ وزارت خارجہ کے آڈٹ اعتراضات پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا گیا،کمیٹی نے اس پر بھی سوال اٹھایا کہ کٹھمنڈو میں سفارت خانے کی عمارت نہ بنانے کے باعث 18کروڑ 10لاکھ روپے کا نقصان کیوں ہوا؟ برلن میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے 9کروڑ 70لاکھ روپے کی رسیدیں سرکاری خزانے میں جمع نہ کرانے کا معاملہ بھی اجلاس میں زیر بحث آیا، جس پر دفتر خارجہ حکام نے غلطی کا اعتراف کر لیا اور یقین دہانی کرائی کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔لندن اور پیرس میں 4 کروڑ 90 لاکھ روپے کی غیر قانونی تنخواہوں کی ادائیگی کا انکشاف بھی اجلاس میں سامنے آیا، جس پر چیئرمین پی اے سی نے وزارت خزانہ کو 15 دن کے اندر اس معاملے کو حل کرنے کی ہدایت دی،اجلاس میں وزارت خارجہ کے افسران کو ڈبل ادائیگیوں کے معاملے پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔

ملک بھر سے سے مزید