• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں ریپ کے بڑھتے واقعات، غیر ملکی خواتین بھی نشانے پر

کراچی (رفیق مانگٹ) بھارت میں ریپ کے بڑھتے واقعات، غیر ملکی خواتین بھی نشانے پر ہیں، کرناٹک میں اسرائیلی خاتون اور مقامی میزبان خاتون کی اجتماعی عصمت دری، بھارت میں حالیہ برسوں میں کئی غیرملکی سیاح گینگ ریپ کا شکار ہوئیں،2013 میں سوئس خاتون، 2014میں ڈینش خاتون ، 2016 میں امریکی خاتون، 2018 میں روسی ،2022میں برطانوی خاتون ،گزشتہ برس ہسپانوی خاتون اور امریکی خاتون ریپ کا نشانہ بنائی گئیں 2017 میں گوا میں 28 سالہ آئرش خاتون ڈینیئل میک لافلن کوعصمت دری کے بعد قتل کیا گیا، ہائی پروفائل ریپ کیسز کے بعد خواتین سیاحوں کی تعداد میں 35فی صد کمی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے جنوبی علاقے کرناٹک کے شہر کوپال میں ایک اسرائیلی خاتون اور اس کی مقامی میزبان خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ تیسرے کی تلاش جاری ہے۔ یہ واقعہ 6 مارچ 2025 کی رات کو کوپال ضلع کے گنگاوتی تعلقہ میں واقع ساناپور جھیل کے قریب پیش آیا، جس نے ایک بار پھر بھارت میں خواتین کے تحفظ کے حوالے سے سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں، خاص طور پر غیر ملکی سیاحوں کے لیے۔ پولیس افسر رام ایل اراسیدی کے مطابق، 27 سالہ اسرائیلی خاتون اور اس کی 29 سالہ ہوم سٹے آپریٹر تین مرد سیاحوں ایک امریکی اور دو بھارتیوں کے ساتھ کوپال میں ستاروں کو دیکھ رہی تھیں۔ تین موٹر سائیکل سواروں نے ان پر حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے پہلے پیسوں کا مطالبہ کیا۔ انکار پر انہوں نے تینوں مرد سیاحوں کو نہر میں دھکیل دیا اور دونوں خواتین کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ اڈیشہ سے تعلق رکھنے والا ایک سیاح (26 سالہ بباش) ڈوب کر ہلاک ہو گیا، جبکہ امریکی اور مہاراشٹرین سیاح تیر کر بچ نکلے۔ کوپال، بھارت کے ٹیکنالوجی حب بنگلور سے ساڑھےتین سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے مطابق، 2022 میں بھارت میں 31516 عصمت دری کے کیسز رپورٹ ہوئے، جو روزانہ تقریباً 86 کیسز بنتے ہیں۔یہ2021 کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہیں۔2021 میں یہ تعداد 28,046 تھی، اور 2019 میں 32,033 تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ جنسی تشدد کے گرد سماجی داغ اور پولیس پر عدم اعتماد کی وجہ سے بہت سے واقعات رپورٹ نہیں ہوتے۔ اوسطاً، ہر روز 90 عصمت دری کے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں، جو خواتین کے تحفظ کے لیے ایک سنگین چیلنج کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے کہ بھارت میں غیر ملکی خواتین جنسی تشدد کا شکار ہوئی ہوں۔ حالیہ برسوں میں کئی ہائی پروفائل کیسز سامنے آئے ہیں2013 میں سوئس خاتون کو مدھیہ پردیش، 2014میں ڈینش خاتون کو نئی دہلی ، 2016 میں امریکی خاتون کو نئی دہلی کے ایک ہوٹل میں،2018 میں روسی خاتون کو تامل ناڈو کے ہاسٹل میں، 2022میں برطانوی خاتون کو گوا میں ،گزشتہ برس ہسپانوی خاتون کو جھارکھنڈ اور امریکی خاتون کونئی دہلی میں ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔2017 میں گوا میں 28 سالہ آئرش خاتون ڈینیئل میک لافلن کوعصمت دری کے بعد قتل کیا گیا۔ بھارت میں 2012 کے نئی دہلی بس گینگ ریپ کیس کے بعد، جہاں ایک 23 سالہ طالبہ کے ساتھ وحشیانہ زیادتی اور قتل کے واقعے نے ملک بھر میں احتجاج کو جنم دیا، قوانین کو سخت کیا گیا۔ ایسوسی ایٹڈ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری آف انڈیانے 2013 میں بتایا تھا کہ اعلیٰ پروفائل ریپ کیسز کے بعد خواتین سیاحوں کی تعداد میں 35فی صد کمی ہوئی۔

اہم خبریں سے مزید