اسلام آباد( تنویر ہاشمی) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے برآمدات میں اضافے ، کاروباراور سرمایہ کاری کی ترقی کےلیے بجلی کی قیمتوں میں 10روپے فی یونٹ کمی ، شرح سود کو8فیصد تک لانے کا مطالبہ کر دیا جبکہ سولر نیٹ میٹرنگ کے ذریعے حکومت 27روپے فی یونٹ کے بجائے 10روپے میں بجلی خریدنے کے اعلان کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے ،ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ملک میں 500ارب روپے کی صنعت بند ہو چکی ، 10لاکھ لوگ بے روز گار ہو گئے ہیں ، حکومتی پالیسیوں میں عدم تسلسل نے کاروبار تباہ کردیا ہے، انڈسٹری وینٹی لیٹر پر چلی گئی ، حکومت 10سال کی صنعتی پالیسی کا اعلان کرے، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں ایف پی سی سی آئی کو بھی شامل کیا جائے، ایکسپورٹ سہولت سکیم کو ختم کر دیا جائے ، ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ ، پیٹرن انچیف یو بی جی ایس ایم تنویر،ممبر قومی اسمبلی مرزا اختیار بیگ،نائب صدر ایف پی سی سی آئی طارق جدون،محمد اشفاق ،چیئرمین کیپٹل آفس کریم عزیز ملک،چیئرمین کوارڈنیشن ملک سہیل ،جاوید اقبال،اختر کاکڑ،صدر ویمن چیمبر ثمینہ فاضل و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے توانائی کے بحران کو حل کرکے ہی ایکسپورٹ کے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں،عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ تجارتی تنظیموں کے الیکشن کا مسئلہ جلد ہو جائے گا، حکومت ایف پی سی سی آئی کے بجلی اور شرح سود میں کمی کے مطالبات مان لے تو برآمدات 40ارب ڈالر تک لے جانا کوئی مشکل نہیں ہوگااور یہ ہم کر کے دینگے ،پیٹرن انچیف یو بی جی ایس ایم تنویر نے کہا کہ ملکی معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے لیکن ملک کو ڈالرز کی ضرورت ہے۔