لاہور(آصف محمود بٹ ) پاکستان سول سروسز اکیڈمی (CSA) نے پہلی بار 52ویں مشترکہ تربیتی پروگرام (CTP) میں بین المذاہب ہم آہنگی کو ایک اہم مضمون کے طور پر شامل کر لیا ہے جو رواداری، افہام و تفہیم اور باہمی احترام کے کلچر کو فروغ کے لئے ایک سنگ میل ثابت ہوگا ڈائریکٹر سول سروسز اکیڈمی ڈاکٹر سید شبیر زیدی نے مختلف مذاہب کے قائدین کو بتایا کہ اقلیتی طلباء کیلئے حکومت کو 2 ماہ کے نیشنل آؤٹ ریچ پروگرام کی تجویز پیش کردی ہے ۔ 52 ویں مشترکہ تربیتی پروگرام میں کمیونٹی کی بنیاد پر پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں تاکہ کمیونٹی کی شمولیت اور بین المذاہب افہام و تفہیم کو فروغ دیا جا سکے اور زیر تربیت افسران ( پروبیشنرز) کو متنوع عقائد کی کمیونٹیز کے ساتھ بات چیت کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔اس پروگرام کی لانچنگ کے لئے پاکستان سول سروسز اکیڈمی میں ’’میثاق محبت ‘‘ افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا جو باہمی احترام اور بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے، قائداعظم محمد علی جناح کے وژن اور آئین پاکستان اور اصولی پالیسی پر عمل پیرا ہونے کی جانب ایک انتہائی اہم قدم ہے۔ افطار ڈنر میں تمام مذاہب کے سرکردہ قائدین جن میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چئیرمین ڈاکٹر راغب نعیمی ، سہیل احمد رضا، پرشاند سنگھ، مسز نجمی سلیم، مسٹر عاصم جارج، ثمران عظیم، مسٹر رامیش چوہدری، پروفیسر ڈاکٹر کیونگ چل جیونگ، اور مولانا محمد شفیق شامل تھے شریک ہوئے۔