اسلام آباد( نمائندہ جنگ) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے دورہ سعودی عرب سے واپسی کے فوری بعد ایف بی آر کی کارکردگی پر اجلاس کی صدارت کی ۔ وزیر اعظم نے 34 اعشاریہ 5 ارب روپے کی ریکوری پر متعلقہ وزرا ءاور افسران کی پذیرائی کی ۔ وزیر اعظم نےمستقل نظام کی تشکیل کیلئے لائحہ عمل طلب کرلیا۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا ایف بی آر کی کارکردگی پر اجلاس ہفتہ کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں وزیرِ اعظم کو ٹیکس کے حوالے سے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کے حوالے سے بریفنگ اور حکومتی ٹیم کے ان مقدمات کی ریکوری کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم نے وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، مشیر وزیرِ اعظم ڈاکٹر سید توقیر شاہ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوصال، سیکریٹری اطلاعات عنبرین جان، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال، ڈائیریکٹر جنرل انٹیلی جینس بیورو فواد اسداللہ خان، ڈا ئریکٹر جنرل ایف آئی اے جان محمد اور متعلقہ تمام افسران کی اس تاریخی ریکوری کیلئے اقدامات کی خصوصی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ سمیت پوری قوم آپکی قومی خزانے کو34 اعشاریہ 5 ارب روپے کا فائدہ پہنچانے پر مشکور ہے،فیصلے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر ریکوری قابل ستائش اقدام ہے،وزیرِ اعظم نے ہدایت دی کہ ایسے افسران و اہلکار جو کسی بھی قسم کی خوردبرد میں ملوث پائے جائیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی عمل میں لائی جائے۔ اچھی کارکردگی والے افسران و اہلکاروں کی ستائش بھی یقینی بنائی جائے، اگر ہمیں پاکستان کی تقدیر کو بدلنا ہے تو نظام میں مستقل بنیادوں پر تبدیلی نا گزیر ہے،چیئرمین ایف بی آر نے وزیرِ اعظم کو ایف بی آر کے ڈائریکٹریٹ آف لاء کی اصلاحات، ٹیکس جانچ کیلئے ڈیجیٹل ایلگوریدھم، ٹیکس افسران کی کارکردگی کی جانچ کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی ۔