• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل کے لبنان اور غزہ پھر حملے 48 گھنٹوں میں 130 فلسطینی شہید

کراچی، بیروت (نیوز ڈیسک، اے ایف پی) اسرائیل نے غزہ کےساتھ ساتھ لبنان پر بھی دوبارہ حملے شروع کردیے ہیں، غزہ پر اسرائیلی بمباری میں دو روز کے دوران 130فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ، عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نےلبنان کے مختلف علاقوں پرفضائی اور زمینی حملے کئے جن میں بچی سمیت 2 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے ۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی پر قائم ہیں، اسرائیل راکٹ حملوں کاالزام لگا کر لبنان پر دوبارہ جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے۔فلسطینی صدر محمود عباس کی تنظیم الفتح نے حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی فلسطینی وجود کے تحفظ کیلئے اقتدار چھوڑ دے، اس کو غزہ کیلئے ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے الگ ہو جانا چاہیے۔فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے ہفتے کے روز امریکا کے اس الزام ʼ حماس نے جنگ کا راستہ اختیار کیا ہے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امریکی بیان سچ کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ امریکا کی طرف سے یہ کہا گیا تھا کہ حماس نے باقی اسرائیلی قیدیوں کونہ چھوڑ کر جنگ کا انتخاب کیا ہے ،حماس کے ترجمان نے بتایا کہ نتین یاہو جنگ بندی معاہدے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں، جنگ بندی کا دوبارہ نفاذ ان کے مؤقف پر منحصر ہے،انہوں نے واضح کیا کہ ہماری غزہ پر حکومت کرنے کی کوئی خواہش نہیں ہے، ہماری ترجیح قومی اتفاق رائے ہے اور ہم اس کے نتائج کیلئے پرعزم ہیں۔تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان سےاسرائیلی علاقوں پر 6راکٹ داغے گئے ہیں جس میں سے تین کو فضا ہی میں روک دیا گیا تھا ۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہےکہ لبنان پر حملوں کا سلسلہ ختم نہیں ہوا، آئندہ گھنٹوں میں لبنان پر مزید حملےکئے جائیں گے۔ہفتہ کو اسرائیلی توپ خانے نے جنوبی لبنان کے قصبوں حولا، مرکبا اور یحمر الشقیف پر گولہ باری کی ہے۔ یہ 3 ماہ سے زائد عرصے میں اپنی نوعیت کی جنگ بندی کی پہلی خلاف ورزی ہے۔حزب اللہ نے اسرائیلی حملوں پر رد عمل میں کہا ہےکہ اسرائیل پر راکٹ حملے میں حزب اللہ کا کوئی ہاتھ نہیں،لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی مکمل پابندی کر رہے ہیں۔حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل راکٹ حملےکا بہانہ بنا کر لبنان پر دوبارہ جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید