اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) بھارتی آئی ٹی صنعت کا باپ کہلانے والے فقیرچند کوہلی کا تعلق پاکستان سے نکلا جنہوں نے ٹاٹا گروپ کی ٹی سی ایس سے موسوم ٹاٹا کنسلٹنسی سروس کی داغ بیل ڈالی جس کی مالیت ایک سو انتیس ہزار چار سو لاکھ روپے ہے۔ رتن ٹاٹا جنہوںنے ٹاٹا گروپ 1960ء میں اختیار کی بیس سال میں اس نے سو سے زیادہ ممالک میں اپنی شناخیں کھول لیں اور ان کا سرمایہ33؍ اعشاریہ سات ٹریلین روپےتک پہنچ گیا۔اس کمپنی کے سربراہ رتن ٹاٹا کا گزشتہ سال اکتوبر میں انتقال ہوگیاتھا‘اس قدر بھارتی سرمایہ رکھنےوالی کمپنی کی بنیاد رتن ٹاٹا نے نہیں رکھی تھی اسے پشاور سے تعلق رکھنے والے فقیرچند کوہلی نے قائم کیا تھا‘ وہ 1924ء میں پیدا ہوئے اسکول تک تعلیم انہوں نے پشاور میںحاصل کی اور گورنمنٹ کالج لاہور سے بی اے بی ایس سی (آنرز) کی ڈگری حاصل کی‘بعد ازاں وہ کینیڈا چلے گئے جہاں انہوں نے کوئینز یونیورسٹی سے 1948ء میں الیکٹریکل انجینئرنگ میں بی ایس سی آنرز کی ڈگری حاصل کی 1950ء میں انہوں نے کینیڈا کی جنرل الیکٹرک کے لئے کام شروع کردیا انہوں نے امریکا کی شہرت یافتہ میساچیوسٹھ انسٹی ٹیوٹ برائے ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) سے الیکٹرک انجینئرنگ میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کینیڈا کی کمپنی میں کام اور ایم آئی ٹی میں اعلی تعلیمی کارکردگی نے انہیں بھارت میں آئی ٹی کی صنعت کا بانی بنادیا۔ انہوں نے بھارت واپس آکر ٹی سی ایس کی بنیاد رکھی اس سے پہلے وہ ٹاٹا الیکٹرک سے وابستگی اختیار چکے تھے‘ رتن ٹاٹا نے ان کی صلاحیتوں کو بھانپتے ہوئے ٹی سی ایس کی ذمہ داری تفویض کردی جو رتن ٹاٹا کےبیٹے نے1968ء میں قائم کی تھی۔ ذرائع کے مطابق ذمہ داری سنبھالنے کے بعد انہوں نے اسے پاور ہائوس میں تبدیل کردیا۔ انہوں نے اسےوسعت دیکر بینکنگ سے لیکر روزمرہ خدمات تک اس کادائرہ پھیلا دیا۔ فقیرچند کوھلی نے متعدد امریکی دورے کئے جن سے ٹی سی ایس کی ترقی کی راہ ہموار کی۔ 1990ء میں کوھلی نے چیلنج قبول کرتےہوئےوائی ٹوکے کے وائرس کو ختم کرنے کی ٹھان لی جس میں انہیں کامیابی ملی۔ ٹی سی ایس نے 2003ء میں ایک ارب ڈالر کمانے کےسنگ میل کو عبور کیا۔ رتن ٹاٹا جنہوںنے ٹاٹا گروپ 1960ء میں اختیار کی بیس سال میں اس نے سو سے زیادہ ممالک میں اپنی شناخیں کھول لیں اور ان کا سرمایہ 33؍ اعشاریہ سات ٹریلین روپےتک پہنچ گیا۔ 1991ء میں انہوں نے ان کمپنیوں کے چیئرمین کی حیثیت سنبھالی اور اس کمپنی میں اصلاحات کیں جو ان کے پڑدادا نے 1868ء میں قائم کی تھی۔