اسلام آباد( عاطف شیرازی ) وفاقی نظامت تعلیمات کی جانب سے نئے تعلیمی سال کے آغاز پر داخلوں کی غیر معمولی تشہیر کے باعث اسلام آباد شہر اور دیہی علاقوں کے شہریوں کی بڑی تعداد نے سرکاری تعلیمی اداروں کا رخ کرلیا تاہم بیشتر تعلیمی ادارے مارننگ شفٹ سمیت مختلف کلاسوںکیلئے داخلہ فارم جاری کرنے سے دوٹوک انکار کررہے ہیں جس کی وجہ سے والدین اور طلبہ و طالبات میں سخت اضطراب پیدا ہورہا ہے۔ والدین کے مطابق انہیں بیشترسرکاری تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے فارم ہی جاری نہیں کئے جا رہے ۔ اس ضمن میں اسلام آباد کے سب سے بڑے تعلیمی ادارے آئی سی جی ایف سکس ٹو بھی مارننگ شفٹ میں کلاس ون اور ٹو کیلئے بھی داخلہ فارم جاری کرنے سے انکار کر رہا ہے ۔ والدین کے مطابق آئی سی جی انتظامیہ کا رویہ سمجھ سے بالاتر ہے ۔ شہریوں نے جنگ سے رابطہ کر کے بتایا ہے کہ اگر داخلے نہیں دینے تو پھر نظامت تعلیمات کروڑوں روپے اشتہار بازی پر کیوں ضائع کرتی ہے ۔ والد ین اور طلبہ نے اس اندیشے کا اظہار بھی کیا ہے کہ من پسند اور سفارشی لوگوں کو داخلے دینے کے لئے تعلیمی ادارے من مانی کر رہے ہیں بد قسمتی سے ہر سال ایسے ہی عوام کو انکار کیا جاتا ہے اور صرف سفارش کی بنیاد پر داخلے دیئے جاتے ہیں ۔ طلبہ اور والدین نے وفاقی وزیر تعلیم، سیکرٹری و دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ مارننگ و ایوننگ شفٹس کی تمام کلاسوں کے لئے داخلہ فارمز جاری کئے جائیں اور دستیاب سیٹوں پر میرٹ کیمطابق داخلے دیئے جائیں ۔والدین نے وفاقی سیکرٹری تعلیم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے