میہڑ/نوشہرو فیروز/ٹھری میر واہ(نامہ نگاران) دریائے سندھ سے نئی کینال نکالنے اور زمینیں کارپوریٹ کمپنی کو دینے کیخلاف احتجاج جاری ہے اس موقع پر رہنماؤں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے اقتدار کی خاطر کینال نکالنے کی اجازت دے دی ہے۔ پی پی نے سندھ دشمنی کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ سے کینال نکالنے اور زمینیں کارپوریٹ فارمنگ کمپنی کو دینے کیخلاف میہڑ میں نوجوان اتحاد، وکلا بار ایسوسی ایشن اور قوم پرست تنظیم جئے سندھ محاذ کی جانب سے الگ الگ 3ریلیاں نکالی گئیں۔ بار ایسو سی ایشن کی جانب عابد کلہوڑو ایڈووکیٹ اور دیگر کی قیادت میں قوم پرست تنظیم جئے سندھ محاذ کی جانب انور کھوکھر کی قیادت میں ریلیان نکالی گئیں۔ ریلی کے شرکاء نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا کر پیدل مارچ کیااور شدید نعرے بازی کی۔ پانی پر ڈاکہ نامنظور دریائے سندھ پر ڈاکہ نامنظور کے زوردار نعرے لگائے گئے رہنماؤں نے خطاب میں کہا کہ دریائے سندھ سے چھکینال نکالی گئیں تو سندھ تباہ ہوجائے گا۔ سندھ کے لوگ بھوک افلاس اور فاکشی پر مجبور ہوجائینگے۔ سندھ کی زمینیں کارپوریٹ فارمنگ کمپنی کو دینا سندھ سے زیادتی ہے۔ پیپلز پارٹی نے اقتدار کی خاطر کینال نکالنے کی اجازت دے دی ہے۔ پی پی نے سندھ دشمنی کی ہے۔ انہوں نے مطالبا کیا کہ فیصلہ واپس لیا جائے ورنا احتجاج جاری رہے گا۔ نوشہرو فیروزسندھ صحافی اتحاد سندھی ادبی سنگت کی جانب سے شہر کی سیاسی سماجی تنظیموں جانب سے مشل بردار ریلی بینر پلے کارڈ ہاتھوں میں اٹھا کر دریائے سندھ پر نئی کینال نا منظور، دریا پر ڈاکہ نہ منظور ریلی سیکرٹری سندھی ادبی سنگت ضلع نوشہرو فیروز سینیئر وکیل امر امتیاز میمن کی رہنمائی میں ریلی نکالی گئی جو پورے شہر میں گشت کرتی ہوئی اللہ والے چوک پر پہنچی اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ سندھ دریا پر کوئی بھی کینال ہمیں منظور نہیں ہے اگر کنال زبردستی نکالی گئی تو ہم سخت مذمت کریں گے۔ ٹھری میرواہ سے نامہ نگار کے مطابق طالب علموں نے کینال منصوبے اور کارپوریٹ فارمنگ کیخلاف ریلی نکالی ریلی شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی کرونڈی شہر پہنچی تو احتجاجی مظاہرہ کیا اس موقع پر مظاہرین شاکر کریم اور دیگر کا کہنا تھا کہ ریگستان آباد کرنے کیلئے سندھ کو تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں جو کسی صورت نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی زرخیز زمینوں کو بنجر بنایا جارہا ہے اور پہلے ہی نہری پانی کی سندھ میں قلت ہے اور کینال منصوبوں کو رد کرتے ہیں۔