کراچی (اسٹاف رپورٹر) ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں کی غیر نمائندہ تنظیم کرکٹرز کی عالمی تنظیم ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن نے کرکٹ اسٹرکچر پر 64 کرکٹرز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایک رپورٹ تیار کی ہے۔ جس میں بھارت کو ملنے والی رقم چالیس فیصد سے کم کرکے دس فیصد کم کرنےکا مطالبہ کرتے ہوئے کھیل کے موجودہ ڈھانچے ، گورننگ میں تبدیلی اور کرکٹ کیلنڈر کو واضح کرنے کی تجویز دی ہے۔ ڈبلیو سی اے کے مطابق موجودہ سائیکل کے اختتام پر کرکٹ کا نیا اور واضح کیلنڈر تشکیل دیا جائے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کیلئے ہر سال 21، 21 روز کی چار ونڈوز رکھی جائی۔ ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن نے ایک جائزاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کا نظام بےقاعدہ ہے، بین الاقوامی کرکٹ پر تین بڑے ملکوں کی اجارہ داری ہے ۔ خیال رہے کہ ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن کا آئی سی سی سے الحاق نہیں ہے اور نہ ہی پاکستان سمیت ٹیسٹ کھیلنے والے ملک اسے تسلیم کرتے ہیں۔ آئی سی سی اور ٹیسٹ کھیلنے والے چھ ملک فیکا کو تسلیم کرتے ہیں۔ جبکہ آئی سی سی اور ٹیسٹ کھیلنے والے ملک ایم سی سی کی ورلڈ کرکٹ کمیٹی اور ان کے سفارشات کو مانتے ہیں۔ ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایش کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ اور لیگ میچز کیلئے طے ونڈوز رکھی جائیں۔ پلیئرز کو فرنچائز سے سائن کرنے کیلئے ہوم بورڈ کی این او سی کی شرط ختم کی جائے۔