کراچی (نیوز ڈیسک) کوئٹہ کے علاقے ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 4 پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہوگئے۔ریسکیو حکام کے مطابق دھماکے سے پولیس موبائل اور ایک گاڑی کو شدید نقصان پہنچا جبکہ ایک موٹرسائیکل میں آگ بھڑک اٹھی۔ صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیر داخلہ محسن نقوی اور صوبائی حکومت نے بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے، دوسری جانب گوادر کے قریب کوسٹل ہائی وے پر فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 6ہوگئی ہے،تمام افراد کو بسوں سے اتارکر شناخت کے بعد نشانہ بنایا گیا۔ صدر مملکت آصف زرداری اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتوں جانوں کے ضیاع پر شدید افسوس کا اظہار کیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حملے "بزدلانہ فعل" اور "انسانیت کے خلاف جرم" تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ "مسافروں کی شناخت کرکے انہیں نشانہ بنانا وحشیانہ اور سفاکانہ ہے"۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی اے ایف پی نے پولیس کے ایک سینئر عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ کوسٹل ہائی وے پر مسافر بسوں پر حملوں میں مرنے والوں میں 5عام مسافر اور ایک سکیورٹی اہلکار شامل ہیں ۔ ان کے مطابق دہشتگردوں نے بلوچستان کے کئی اضلاع میں مسافر بسوں اور سکیورٹی حکام کو نشانہ بنایا ہے ۔ درجنوں شدت پسندوں نے مسافر بسوں کو روکا اور مسافرو ں کے شناختی کارڈز چیک کئے۔ کئی اضلاع میں بڑی شاہراہوں پر قبضہ کیا اور چیک پوسٹیں قائم کرکے گاڑیوں کو چیک کیا۔ قبل ازیں کوئٹہ ڈبل روڈ پر دھماکے بعد پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے میڈیا کو بتایا کہ حادثے میں مرنے والے 3افراد اور 21 زخمیوں کو سول اسپتال لایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 4 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ زخمیوں میں 4 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔