اسلام آباد (صالح ظافر) شاہی خاندان کے نسلیں اب بھی بھارت میں رہتی ہیں اور اکثر تاج محل کی ملکیت، بابری مسجد (رام مندر) تنازع وغیرہ کو چیلنج کرتی رہی ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شہزادہ یعقوب حبیب الدین طوسی جو خود کو مغل بادشاہوں کا وارث قرار دیتے ہیں، ان کے اثاثوں پر ملکیت کے دعوے کرتے رہے ہیں۔
شہزادہ یعقوب حبیب الدین طوسی کا دعویٰ ہے کہ وہ مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی نسل سے ہیں اور خود کو چھٹی نسل کا وارث قرار دیتے ہیں۔
یہ تعلق انہیں اورنگزیب، شاہ جہاں، اکبر اور دیگر مغل بادشاہوں سے جوڑتا ہے۔
اس وقت وہ حیدرآباد میں مقیم ہیں اور اورنگزیب کے مزار کے متولی اور نگراں کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
حالیہ دنوں میں مہاراشٹرا میں اورنگزیب کے مزار کی توڑ پھوڑ کے واقعات کے پیش نظر شہزادہ یعقوب حبیب الدین طوسی نے ایک درخواست دائر کی، انہوں نے صدرِ بھارت کو ایک نمائندگی بھیجی، جس میں درخواست کی گئی کہ وہ حکومتِ ہند یا ریاستی حکومت کو اورنگزیب عالمگیرؒ کے مزار/ یادگار کے تحفظ کے لیے احکامات جاری کریں۔
ان کو اس وقت شہرت ملی جب انہوں نے برسوں پہلے بھارت کے تاریخی سفید سنگِ مرمر سے بنے مقبرے تاج محل پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کیا۔
اگرچہ اس دعوے کے گرد کئی تنازعات موجود تھے، لیکن انہوں نے اپنی ڈی این اے رپورٹ بھی پیش کی، جسے حیدرآباد کی عدالت نے قبول کر لیا۔
2019ء میں انہوں نے راجستھان کی شہزادی دیا کماری کو چیلنج کیا، جنہوں نے تاج محل کی ملکیت سے متعلق دستاویزات ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
شہزادہ یعقوب حبیب الدین طوسی نے شہزادی دیا کماری کو للکارتے ہوئے کہا کہ ’’اگر واقعی آپ کے پوتھی خانہ میں وہ دستاویزات محفوظ ہیں، تو انہیں دکھائیں، اگر آپ کی رگوں میں راجپوت خون کی ایک بوند بھی ہے، تو وہ دستاویزات پیش کریں۔‘‘
ان کی سوشل میڈیا فیڈ کو دیکھتے ہوئے یہ واضح ہوتا ہے کہ مغل وارث کا اندازِ پوشاک شاہانہ ہے۔