اسلام آباد (فاروق اقدس) گلگت بلتستان کے سیاسی وسماجی حلقوں نے کہا ہے کہ پہلے ہماری آئینی حیثیت تسلیم کی جائے پھرقدرتی ذخائر پر نظر ڈالیں، بی عوامی ایکشن کمیٹی کا قومی جرگہ بلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی ذخائر عوامی ملکیت، آمدن میں مقامی آبادی حصہ دار ہوتی ہے، ترجمان جی بی حکومت کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے بیان کو متنازع بنایا جارہا ، اس سے روزگار کے مواقع پیدا،مقامی آبادی کوفائدہ پہنچے گا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت ملکی معدنی ذخائر کو فروخت کرکے پاکستان کے قرضے اتارنے اور ملک کو آئی ایم ایف سے چھٹکارا دلانے کے موقف اور عزائم کی بنیاد پرسنجیدگی اور تیز رفتاری سے پیشرفت میں مصروف ہے تو دوسری طرف اس میں سیاسی رکاوٹیں اور مزاحمتی طرزعمل بھی بتدریج سامنے آرہا ہے اور اب قدرتی حسن و معدنیات سے مالا مال علاقے گلگت بلتستان کے عوامی حلقے بھی اس حوالے سے نہ صرف اپنے تحفظات و خدشات بلکہ مطالبات کیساتھ سامنے آگئے ہیں، چند روز پیشتر وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان منزلز انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے معدنی ذخائر کو فروخت کر کے پاکستان کے قرضے اُتارنے اور ملک کو آئی ایم ایف سے چھٹکارا دلانے کی بات کی جس پر گلگت بلتستان کے بعض حلقوں میں شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے،سماجی و سیاسی حلقوں نے گلگت بلتستان کے معدنی ذخائر کو بیچ کر ملک کا قرضہ اُتارنے کے افسوسناک قرار دیا ہے۔