کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد جنید غفار نے کہا ہے کہ ماتحت عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار موجود ہے، پہلے نئی بھرتیاں کی جائیں گی پھر ججز کو ترقیاں دی جائیں گی، ہائی کورٹ سے تقریبا 24 ہزار سول کیسز ماتحت عدالتوں کو منتقل ہو رہے ہیں، اتنی بڑی تعداد میں مقدمات کی منتقلی آسان کام نہیں ، تفصیلات کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد جنید غفار نے لیگل ریسرچ سیل کا افتتاح کیا ، ہائی کورٹ میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں جسٹس ظفر احمد راجپوت، جسٹس محمد اقبال کلہوڑو، جسٹس فیصل کمال آغا شریک ہوئے۔ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن صدر سرفراز میتلو، جنرل سیکریٹری مرزا سرفراز اور دیگر سینئر وکلاء بھی موجود تھے، اس موقع پر قائم مقام چیف جسٹس نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ریسرچ سیل کا منصوبہ مجھ سے پہلے سے چل رہا تھا، ریسرچ سیل کے قیام سے قبل ججز کو مشکلات کا سامنا تھا، ابتدائی طور پر 9 سول ججز ریسرچ سیل میں فرائض انجام دینگے، فی الوقت سول ججز کی کمی کا سامنا ہے ، مستقبل میں ہر بینچ کے لئے ایک ریسرچ آفیسر تعینات ہوگا۔