اسلام آباد (نمائندہ جنگ /ٹی وی رپورٹ) وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارتی حکومت کے اقدامات کا جائزہ لینے اور جوابی حکمت عملی طے کرنے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا ہے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اگر ان کے پاس ثبوت ہے تو سامنے لائیں‘بھارت کے ہر اقدام کا ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت نے جارحیت کی تو منہ توڑ جواب دینے کی پوزیشن میں ہیں جیسے انہیں ابھی نندن کے وقت جواب دیا تھا۔
جیونیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ ‘‘میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم بھارتی اقدامات پر فوری رسپانس دینا نہیں چاہتے کیوں کہ یہ مناسب نہیں ہوگا۔ سوچ سمجھ کر رسپانس دینے چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انڈیا سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کے لیے بارہ پندرہ سال سے پر تول رہا تھا‘ باقی جو ایشوز اٹھائے ہیں وہ یقیناً آج قومی سلامتی کمیٹی میں زیر غور آئیں گے اور اس کا جامع رسپانس حکومت کے طرف سے آئے گا۔ْ
خواجہ آصف نے کہا کہ جہاں تک میرا خیال ہے ہندوستان یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے سے نکل نہیں سکتا۔ اس وقت بھی جو دہشت گردی پختونخوا، بلوچستان میں ہے اس کو کون اسپانسر کر رہا ہے اس کو بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اگر ہندوستان میں بھی دہشت گردی ہوگی تو اس کو پورے خلوص سے مذمت کریں گے لیکن اگر ہمارے خلاف اس طرح کے اقدامات ہوں گے تو ہمیں حق پہنچتا ہے کہ ہم بھی عالمی قوانین کے مطابق اس پر ردِ عمل کا اختیار رکھتے ہیں اور اختیار کریں گے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہم صورت حال کو ڈفیوز کرنا چاہتے ہیں لیکن بھارت نے جارحیت کی تو جواب دینے کی پوزیشن میں ہیں‘ہمارے اندرونی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن جب پاکستانیت کی بات ہو گی تو پچیس کروڑ پاکستانی سبز ہلالی پرچم کے نیچے کھڑے ہوں گے۔