اسلام آباد (رپورٹ، حنیف خالد) یوم مزدور 2025 کے موقع پر بین الاقوامی محنت تنظیم (آئی ایل او) پاکستان اور نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن (این آئی آر سی) کے اشتراک سے یکم مئی 2025 کو اسلام آباد میں ایک اہم قومی سطح کی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس کانفرنس کا بنیادی مقصد پاکستان میں آجرین اور مزدوروں کے درمیان مکالمے، ہم آہنگی اور باہمی تفہیم کو فروغ دینا ہے۔ یہ کانفرنس پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس (پی این سی اے) میں منعقد ہوگی، جس میں ملک بھر سے صنعتی اور محنت کش حلقوں کی نمایاں شخصیات شرکت کریں گی۔ تقریب میں آئی ایل او کے کنٹری ڈائریکٹرگیر ٹونسٹول،چیئرمین این آئی آر سی جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز ، وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی چوہدری سالک حسین ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ،سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل ، سابق جج سپریم کورٹ خلیل الرحمان رمدے، لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس جواد حسن ، ایڈوکیٹ سپریم کورٹ بیرسٹر ظفراللہ خان ، جنرل سیکرٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سلمان منصور صدیقی ، فیڈرل سیکرٹری وزارت سمندر پار پاکستانی ڈاکٹر ارشد محمود ودیگر مہمانان شریک ہوں گے ۔آئی ایل او پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر، جناب گیر ٹونسٹول نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ مزدوروں کے حقوق دراصل انسانی حقوق ہیں، اور بہتر کام کے حالات اجتماعی کوششوں سے ہی ممکن ہوتے ہیں جو کسی کو پیچھے نہیں چھوڑتیں۔ آج جب دنیا کو بڑھتی ہوئی معاشی ناہمواری، ماحولیاتی تبدیلی اور تکنیکی انقلابات کا سامنا ہے، حکومتوں، آجرین اور مزدوروں کے درمیان یکجہتی پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایل او پاکستان این آئی آر سی کے ساتھ مل کر دنیا کار سے جڑے تمام کلیدی اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کر رہا ہے تاکہ صنعتی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے، کام کی جگہ پر مؤثر مکالمہ قائم ہو، اور تنازعات کے بروقت اور منصفانہ حل کو یقینی بنایا جا سکے۔اسی سلسلے میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کے چیئرمین، جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ 1969 کے بعد این آئی آر سی آئی ایل او کے تعاون سے اس نوعیت کی قومی کانفرنس منعقد کر رہا ہے۔ اس کانفرنس کا مقصد آجرین اور مزدوروں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانا اور ان کے درمیان موجود خلیج کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این آئی آر سی کا ایک بنیادی فریضہ آجرین اور مزدوروں کے درمیان تعمیری تعلقات کو فروغ دینا، ان کو مثبت سمت میں لے جانا اور صنعتی روابط کو ایک پیداواری دائرے میں منتقل کرنا ہے۔