اسلام آباد (رانا غلام قادر،نمائندہ خصوصی، ایجنسیاں) پاکستان نے آج ابدالی ویپن سسٹم کا کامیاب تجربہ کرکے بھارت کو پیغام دیدیا کہ جارحیت کی صورت میں اسے منہ توڑ جواب دیا جائیگا، آئی ایس پی آر کے مطابق ابدالی میزائل کی رینج 450کلومیٹر ہے، یہ زمین سے زمین تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کا حامل ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور مسلح افواج کے سربراہان نے کامیاب تجربے پر سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی اسٹرٹیجک فورسز کی عملی تیاری اور تکنیکی مہارت پر مکمل اعتماد ہے۔ دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ مودی نے بہت بڑا جوا کھیلا جو ہارگیا، اگر بھارت نے کوئی حرکت کی تو گھر پہنچا کر آئینگے،ابھی نہیں کہہ سکتے کہ کشیدگی ختم ہوچکی ہے،وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بھارت پہلگام واقعے کی آڑ میں پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہا ہے، دوسری جانب بھارت نے پاکستان سے تمام اشیاء کی درآمد روکدی، ڈاک اور پارسل کی ترسیل پر پابندی لگا دی اور پاکستانی بحری جہازوں کا داخلہ بھی ممنوع قرار دیدیا ہے، جوابی اقدام کے طور پر حکومت پا کستان نے بھی انڈیا کے پرچم بردار بحری جہازوں کیلئے پاکستانی بندرگاہوں کو بند کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ایکس انڈس مشق کے تحت ابدالی میزائل نظام کا کامیاب تجربہ کر لیا، ابدالی میزائل کی رینج 450 کلومیٹر ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ زمین سے زمین تک مار کرنے والا میزائل ہے جو 450 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ یہ تجربہ مشق ’’انڈس‘‘ کے حصے کے طور پر کیا گیا جسکا مقصد افواج کی عملی تیاری کو جانچنا اور میزائل کے اہم تکنیکی پہلوؤں، بشمول جدید نیوی گیشن سسٹم اور بہتر سمت تبدیل کرنے کی صلاحیت کو جانچنا تھا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق تربیتی تجربے کا مشاہدہ کمانڈر آرمی اسٹرٹیجک فورسز کمانڈ، اسٹریٹجک پلانز ڈویژن اور آرمی اسٹرٹیجک فورسز کمانڈ کے سینئر افسران، پاکستان کے اسٹرٹیجک اداروں کے سائنسدانوں اور انجینئرز نے کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق صدر مملکت، وزیر اعظم پاکستان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تمام مسلح افواج کے سربراہان نے تجربے میں حصہ لینے والے افسران، سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد دی۔ رہنماؤں نے پاکستان کی اسٹرٹیجک فورسز کی عملی تیاری اور تکنیکی مہارت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملکی سلامتی کے تحفظ اور مؤثر دفاعی صلاحیت کے حامل ہیں۔ دوسری جانب بھارت نے پاکستان سے تمام اشیا کی براہ راست یا بالواسطہ درآمد پر پابندی لگادی۔ بھارتی وزارت تجارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فارن ٹریڈ پالیسی 2023 میں ترمیم کرتے ہوئے پاکستان سے ہر قسم کی اشیا کی براہ راست یا بالواسطہ درآمد پر تاحکم ثانی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔بھارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان سے ہر قسم کی اشیا کی درآمد پر پابندی قومی مفاد میں لگائی گئی ہے۔ علاوہ ازیں بھارت نے پاکستان سے آنے والی تمام ڈاک اور پارسل سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔ بھارتی میڈیا رپوٹس کے مطابق بھارت نے پاکستان سے ڈاک اور پارسل کی ترسیل پر فضائی و زمینی پابندی عائدکردی ہے،بھارت نے پاکستانی بحری جہازوں پر بھارتی بندرگاہوں میں داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی پرچم والے جہاز بھی پاکستانی بندرگاہوں میں نہیں بھیجے جائینگے، بھارت نے پاکستان سے براہ راست یا بالواسطہ مال کی درآمدات پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ دریں اثناء جوابی اقدام کرتے ہوئے حکومت پاکستان نے انڈیا کے پرچم بردار بحری جہازوں کیلئے پاکستانی بندرگاہوں کو بند کردیا ہے۔ وزارت بحری امور نے اس ضمن میں با ضابطہ حکم نامہ جا ری کردیا ہے۔ شپنگ آرڈر میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بحری خود مختاری ۔معاشی مفادات اور قومی سلامتی کیلئے فوری طور پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسی بھی انڈین پرچم بردار بحری جہاز کو پاکستانی بندرگاہ آنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔پاکستانی پرچم بردار بحری جہاز بھی انڈین بندرگاہ نہیں جائینگے، کسی بھی استثنیٰ کا فیصلہ جائزہ لینے کے بعد کیس ٹو کیس کیا جا ئیگا۔ دریں اثناء وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے خطرہ تاحال موجود ہے لیکن کچھ کیا تو منہ توڑ جواب دینگے