پاکستانی حدود میں اسرائیل ساختہ 77ڈرونز کی تباہی کا قصہ کچھ یوں بیان کیا جاسکتا ہے کہ تین رافیل طیاروں سمیت پانچ بھارتی اُڑن کھٹولوں کی تباہی کے بعد مودی جی کی حالت اس شخص جیسی ہے جو چوری کے الزام میں پکڑا گیا، پنچائت بیٹھی ، فیصلہ سنایا گیا کہ اس کامنہ کالا کرکے جوتوں کے ہار پہنا کر گدھے پر بٹھا کر پورے شہر کے سات چکر لگوائے جائیں۔ جب چکر پورے ہوگئے تو گھر پہنچ کر بیوی سے فخریہ بولا! لوگوں نے تو بہت کوشش کی کہ میں گدھے سے گر جاؤں لیکن بھگوان نے عزت رکھ لی، بے شرمی کی بھی کوئی حدہوتی ہے۔ مودی نے6 ،7 مئی کی درمیانی شب جو جنگ چھیڑی اور پاک فضائیہ کے شاہینوں، مسلح افواج کے شیر جوانوں نے جس طرح اس کا دندان شکن جواب دیا عسکری تاریخ اس کارنامے کو ہمیشہ سنہری حروف میں لکھے گی۔ چند گھنٹوں میں دنیا کے تین جدید ترین رافیل جنگی طیاروں سمیت پانچ بھارتی اُڑن کھٹولے، آرٹلری بریگیڈ، بٹالین یونٹ ہیڈ کوارٹرز کی تباہی پاکستان کی دفاعی صلاحیت اور مہارت کامنہ بولتا ثبوت ہے۔ اربوں ڈالر مالیت کے رافیل جیسے جدید ترین جنگی طیارے اعلیٰ انسانی مہارت، ذہانت کے ساتھ ساتھ وطن پر جان قربان کرنے کا جذبہ بھی مانگتے ہیں جو بھارتی پائلٹوں اور سینا میں دور دور تک کہیں دکھائی نہیں دیتا۔ جنگ کے پہلے چوبیس گھنٹوں میں ہی ایل او سی پر بھارتی چوکیوں کی تباہی کے بعد سفید جھنڈے لہرانا دشمن کی شکست پر مہر ثبت کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ پاکستان کی بھارت سے منسلک سرحدیں جدید ترین ڈیفنس سسٹم کے حصار میں ہیں۔ 7مئی کی شب سے آخری اطلاعات تک پاکستان کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں، قصبات پر اسرائیل ساختہ کم و بیش 77سے زائد ڈرونز زمین بوس کر دیئے گئے۔ مکار دشمن مودی کی ان بزدلانہ ، احمقانہ حرکتوں نے دنیا بالخصوص پورے خطے کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل میں دنیا کے منافقانہ کردار، اقوام متحدہ کی بے بسی، امریکہ کا بھارت کی طرف یک طرفہ جھکاؤ، بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ، غزہ کے بعد ٹرمپ کا ایران پر بڑھتا دباؤ اور ایسے ماحول میں پہلگام جیسے خود ساختہ واقعے کا اچانک رونما ہو جانا انتہائی غیر معمولی اور الزام پاکستان پر دھرنا باعث تشویش ہے۔
پاکستان کی جانب سے اس واقعے کی واشگاف الفاظ میں مذمت، لاتعلقی اور غیر جانب دارانہ عالمی تحقیقات میں مکمل تعاون کی پیشکش کے باوجود امن کے ٹھیکیداروں نے جو خاموشی اختیار کئے رکھی اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا، اس سے یہ سوچ پختہ ہوتی ہے کہ دال میں ضرور کچھ کالا ہے، اگر دنیا کی سب سے طاقت ور سپر پاور کے سربراہ ٹرمپ چاہتے تو بھارت کو پہلگام تحقیقات پر آمادہ کرکے اس جنگ کو ٹالا جا سکتا تھا۔ ٹرمپ کو اب یاد آیا کہ اگر دونوں ممالک چاہیں تو وہ اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اور اگلے ہی لمحے فرماتے ہیں کہ وہ اس تنازع میں براہ راست مداخلت نہیں کر سکتے، ٹرمپ کایہ انداز سفارت کاری سمجھ سے بالاتر ہے۔ دنیا کی خاموشی کے باوجود پاکستان 7 ،8مئی کی درمیانی شب بھارتی جارحیت سے قبل سفارتی جنگ جیت چکا تھا۔ پاکستان کابیانیہ واضح ہونے پر مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی۔ کسی قسم کا بین الاقوامی دباؤ بڑھنے سے قبل پاکستان کے پانچ شہروں پر بیک وقت میزائل حملے کرکے اپنی سیاسی حماقتوں پر پردہ ڈال کر بھارتی جنتا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی بھونڈی کوشش کی، جس کی قیمت بھارتی جنتا اور پُوری دنیا چکائے گی۔ افسوس! ٹرمپ نے مودی سرکار کو اس مسئلہ کی سنگینی، ممکنہ تباہی اور خطرناک اثرات بارے سمجھانے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔ پانی پلوں سے گزر چکا ہے۔ مودی کی سازشی تھیوری بے نقاب ہو چکی ہے۔ چھوٹا منہ بڑی بات غزہ جنگ کے آغاز پر اسرائیل نے حماس کے خلاف جو جواز گھڑا تھا مودی نے پہلگام واقعے کی آڑ میں کچھ اسی طرح کے گھناؤنے منصوبے پر عمل کیا۔ صرف ایران ہی اس سازش کو بہت گہرائی سے سمجھتا ہے۔ گجرات کے متعصب قصائی ،مسلمانوں کے قاتل دنیا بھر میں اپنے مخالفین کو موت کے گھاٹ اتارنے والے اس انسان نما درندے کی خون ریزی کی داستانیں اور پاکستان میں اس کے تعاون سے چلنے والے دہشت گردی کے نیٹ ورکس کیا دنیا کی خفیہ ایجنسیوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی نہیں تھے؟ جب کھلی آنکھوں سے سب کچھ دکھائی دے رہا ہے تو مودی کی گردن کیوں نہیں ناپی جا رہی۔ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کی حالیہ سفارتی و دفاعی کامیابیوں کے ساتھ سب سے بڑی کمزوری یہ دیکھی گئی ہے کہ پاکستان دنیا کے سامنے مودی کے بھارت کو دہشت گرد ریاست کے طور پر ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ کلبھوشن کے جاسوس نیٹ ورک کو پکڑا گیا لیکن اسے منطقی انجام تک نہیں پہنچایا گیا۔ عالمی سطح پر بھارتی دہشت گردی کو ایک مضبوط سفارتی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جانا چاہئے تھا۔ اس حوالے سے اب بھی وقت ہے کہ سفارت خانوں کو متحرک کیا جائے، بُرے کو اس کے گھر تک پہنچایا جائے۔ بزدل و مکار دشمن کے سفید جھنڈے لہرانے کو اپنی فتح اوراس کی شکست تصور نہیں کی جاسکتا۔ ہم امن ضرور چاہتے ہیں جنگ کے بھی مخالف ہیں لیکن اپنی قومی سلامتی، خود مختاری کی قیمت پر ہرگز نہیں۔ جنگ مودی نے شروع کی اختتام و انجام اللہ کی مدد سے ہمارے ہاتھوں سے ہو رہا ہے۔ دشمن نے ہماری معاشی شہ رگ ”پانی“ کاٹنے کی کوشش کی تو ہمیں پوری طاقت سے بھارت کا دنیا بھر میں ناطقہ بند کر دینا چاہئے۔ درویشوں کی محفل میں یہ معاملہ بھی زیر غور ہے کہ بھارت نے نیلم جہلم پاور پراجیکٹ کو نشانہ بنا کر ہمیں موقع فراہم کیا ہے کہ کشمیر کے پہاڑوں سے بہنے والے پاک پانی میں ہندو توا کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ڈبو دیا جائے اسے آخری آپشن کے طور پر کسی بھی وقت استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاریخی آپریشن بنیان مرصُوص کے دوران غوری، غزنوی، شاہین، ابدالی، فتح جیسے بیلسٹک میزائلوں نے جو تباہی مچائی ہے مودی یقینا ًتیری گنگا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے میلی ہونے سے سندور اب ”آپریشن وِدوا“ بن چکا ہے۔