اسلام آباد(فاروق اقدس)پاکستان سندھ طاس معاہدے کو اس کی اصل شکل میں قائم و دائم تصور کرتا ہے ،اس میں کسی بھی قسم کی یکطرفہ چھیڑ چھاڑ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔سندھ طاس معاہدہ 1960میں پاکستان اور بھارت کے درمیان عالمی ثالثی کی زیر نگرانی طے پایا تھا، جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان دریاؤں کے پانی کی تقسیم کا نظام قائم کیا گیا ۔پاکستان نے سندھ طاس معاہدے بارے میں اپنے اس دیرینہ موقف کا اعادہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر بھارت کو اپنے ایک حالیہ خط میں تحریری طور پر کیا ہے۔