کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال کیا بھارت اور طالبان حکومت کے خفیہ رابطے کیا پاکستان کیلئے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے؟ جواب میں تجزیہ کارفخر درانی ، ارشاد بھٹی ، بینظیر شاہ اور مظہر عباس نے کہا کہ بھارت اور افغان طالبان کے درمیان بڑھتی قربت پاکستان کے لیے سیکیورٹی خطرات پیدا کر سکتی ہے خاص طور پر بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوسکتا ہے، پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارت اور افغان طالبان کے اعلیٰ سطح غیر اعلانیہ رابطوں نے نئی سفارتی تشویش کو جنم دیا ہے۔ بھارت کی وزارت خارجہ کے افسر جے پی سنگھ نے کچھ مہینوں پہلے افغان طالبان کے سابق دفاعی وزیر ملا یعقوب سمیت دیگر اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کی ہیں، جن کی تصاویر بھی لیک ہو چکی ہیں۔ ان دنوں رہنما ابراہیم صدر بھی بھارت میں موجود ہیں جبکہ افغان میڈیا ان کی بھارت میں موجودگی پر بیماری کی غرض سے علاج کا جواز پیش کر رہا ہے ۔