کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مین آف پیس(مردامن ) قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نےجنگ کی سلگتی آگ کو بجھایا‘پاکستان جارحانہ عزائم نہیں رکھتا لیکن وطن عزیز کے ایک ایک انچ کا دفاع کرنا اچھی طرح جانتے ہیں‘پاک بحریہ نے خطے میں طاقت کا توازن بدل دیا‘ہماری افواج نے دشمن کو وہ سبق سکھایا جسے وہ قیامت تک یاد رکھے گا، یہ کامیابی افواج پاکستان کی مربوط حکمت عملی اور بالخصوص سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر کی بہترین کوآرڈی نیشن کی مرہون منت ہے‘ ہماری بحریہ اس بار بھی دوارکا کی تاریخ دہرانے کے لیے تیار تھی مگر بحریہ کی تیاری دیکھ کر دشمن کی ہمت نہیں ہوئی‘رافیل جہازوں کا حشر دیکھ کر ان کا نام نہاد طیارہ برداربحری جہازآئی این ایس وکرانت میدان جنگ سے یوں بھاگا کہ پلٹنے کا نام تک نہ لیا یعنی ہماری شارکس نے ہندوستانی وہیل کو مار بھگایا ‘ دفاعی محاذ کی طرح معاشی میدان میں بھی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑیں گے ۔پیرکو ڈاکیارڈ کراچی میں نیوی کے افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھاکہ میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شُکریہ ادا کرتا ہوں جنہوںنے وقت پر اس معاملے کو بھانپا کیونکہ دونوں نیوکلیئر ممالک ہیں، صدرٹرمپ امن پسند شخصیت ہیں اور امن کی خاطر انہوں نے اور ان کی ٹیم نے صدق دل کے ساتھ اس پر کام کیا اور جنگ بندی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ٹرمپ نے حقیقتاً ایک اچھے خیر خواہ دوست کا کردار ادا کیا ۔شہباز شریف نے مزیدکہاکہ پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح پوری اپنی افواج کے ساتھ کھڑی تھی اور کھڑی ہے‘ بحریہ کی تیاری دیکھ کر دشمن کی ہمت نہیں ہوئی اور جس طرح بری فوج اور فضائیہ نے مل کر اس کی پٹائی تو شاید وہ مزید رسوا ہونے کے لیے تیار نہیں تھا۔یہ تاریخ کا وہ قابل فخر واقعہ ہے جس نے پاکستان کو آئندہ کے لیے بھی ناقابل تسخیر بنادیا ہے۔آج ہمارا دشمن خود اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ پاکستان نیوزی نے خلیج فارس، بحیرہ عرب اور بحیرہ احمر میں طاقت کا توازن بدل کر رکھ دیا ہے، یہ آپ سب کی اور پوری قوم کی فتح ہے۔ہم ایک امن پسند قوم ہیں لیکن اگر ہم پر جنگ دوبارہ مسلط کی گئی تو دشمن ہمیں ہمیشہ تیار پائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ چین، ترکی، سعودی عرب، آذر بائیجان اور دیرینہ دوست چین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔نمائندہ جنگ کے مطابق وزیراعظم کا کہناتھاکہ ہماری بحریہ مکمل طور پر تیار تھی، بحری ہتھیار مقررہ پوزیشن پر نصب کر دیئے گئے تھے‘میں اپنے بھائی ترک صدر طیب اردوان‘ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، صدر یو اے ای محمد بن زید اور امیر قطر، آذربائیجان کے صدر اپنے دیرینہ دوست چین کا ایک مرتبہ پھر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ چین آج بھی پاکستان کے ساتھ کھڑاہے اور کل بھی رہے گا۔
kk