• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنٹرول لائن پر پاک بھارت فوجیوں میں شوٹنگ کے بجائے ہوٹنگ جاری

نئی دہلی (اے ایف پی ) اب پاک بھارت سر حد پر شو ٹنگ کے بجائے ہوٹنگ کا سلسلہ جاری ہے ،جہاں پاکستانی فوجی بھارتی فوجیوں کو آنکھ مارتے دکھائی دیتے ہیں، بات چیت نہیں ہوتی ۔

 چار روزہ شدید جھڑپوں کے بعد جنگ بندی کے دو ہفتوں بعد پاکستان آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں کلیئرنس ٹیمیں سر حد کے ساتھ میدانوں میں شیلز تلاش کررہے ہیں جو پھٹ نہیں سکے تا کہ وہاں کے رہائشی اپنے تباہ گھروں کا ملبہ صاف کرکے انہیں دو بارہ تعمیر کر سکیں ۔ 

قلعہ بند خندقوں میں بیٹھے بھارتی فوجی فقرے کستے اور ہوٹنگ کرتے دکھائی دئیے۔ 

جواب میں دوسری طرف تعینات پاکستانی فوجی انہیں آنکھ مارتے رہے، دونوں کے درمیان فاصلہ تنگ ترین مقام پر30میٹرز 100فٹ جاتا ہے،جہاں سے دستی بم تک پھینکا جا سکتا ہے ۔

 شاید دونوں طرف کے پسند یدہ کھیل کرکٹ کی گیند تک پھینکی جا سکتی ہے ۔

 ایک بھارتی فوجی افسر کے مطابق ڈی فیکٹو سر حد کنٹرول لائن پر بھارتی فوجیوں کا ’’دشمن ‘‘سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔

 مقبوضہ کشمیر میں22اپریل کو تفریحی مقام پہلگام پر حملے کے نتیجے میں26سیاحوں کی ہلاکت کے بعد اب دونوں طرف فوجی اپنی پوزیشن سنبھال چکے ہیں لیکن 10مئی کی جنگ بندی کے بعد کنٹرول لائن پر سکون ہے۔ 

 بھارت نے گزشتہ بدھ کو ایک اور پاکستانی سفارت کار کو بے دخل کردیا جو جنگ بندی کے بعد اپنی نوعیت کی دوسری کارروائی ہے ۔ 

مقبوضہ و آزاد کشمیر دونوں طرف کی مجموعی آبادی ایک کروڑ 70لاکھ ہے ۔ 

طرفین دونوں ہی اس کے دعویدار ہیں کے کنٹرول لائن پرتعینات ایک بھارتی فوجی افسر نے ایک سبزہ زار چوٹی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فرنٹ لائن پر ایسی کئی جگہیں ہے جہاں سے ہم دوسری طرف تعینات پاکستانی فوجیوں کی آوازیں سن سکتے ہیں، وہاں سے ہوٹنگ بھی ہوتی تھی اور کوئی بات چیت نہیں ہوتی ۔

 کنٹرول لائن پر بھارتی فوجی جو دوسرے انسانوں کو دیکھتے ہیں وہ صرف پاکستانی فوجی ہی ہیں بر فباری کے موسم میں ان کے سوا کوئی اور دکھائی نہیں دیتا ۔

770کلو میٹرز (178میل) پر محیط کنٹرول لائن پر پہاڑیوں پر ائیر ڈیفنس سسٹم اور ریڈار نصب ہیں ۔

اہم خبریں سے مزید