• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسانی اسمگلر لوگوں کو بلوچستان میں کہتے ہیں آدھے گھنٹے میں ایران پہنچ جاؤ گے، جسٹس جمال

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال خان مندوخیل نے قراردیا ہے کہ ہم لیبیا تو نہیں جاتے ہیں ہمیں بلوچستان کاپتہ ہے،انسانی اسمگلر لوگوں کو بلوچستان سے تفتان بارڈر کے ذریعہ ایران لے کرجاتے ہیں، اِن بیچاروں کی حالت یہ ہوتی ہے کہ انہیں میدان میں پیدل چھوڑ دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ آدھے گھنٹے میں ایران پہنچ جائیں گے اوروہ بھٹکتے رہتے ہیں ،انسانی اسمگلنگ قابل مصالحت جرم نہیں، ایسا نہ ہوکہ نماز بخشوانے آئے ہیں اور روزے بھی گلے پڑ جائیں ، کیوں جن لوگوں کوضمانت دی گئی ہے ان کی ضمانت بھی منسوخ کردیں۔ ضمانت دے یا نہ دے یہ عدالت کی صوابدیدہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نےکہا یہ لوگ پاکستان کے لئے بدنامی کاباعث بن رہے ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل 2رکنی بینچ نے غیر قانونی طور پرپاکستانیوں کو لیبیا اسمگل کرنے کے کیس میں گرفتار ملزمان محمد ذیشان الیاس اورحنیف محمد کی ضمانت بعد ازگرفتاری درخواستوں پر سماعت کی۔ جسٹس جمال مندوخیل کاکہنا تھا کہ کیا اسمگلر کی ایما پر رقم وصول کرنا سہولت کاری نہیں ۔ بعد ازاں عدالت نے پیسے جمع کروانے کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعرات 5جون تک ملتو ی کردی۔
اہم خبریں سے مزید