اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ ڈیجیٹل اور ورچوئل اثاثوں کے لیے ایک ریگولیٹری فریم ورک فراہم کرنے پر وفاقی حکومت ایک بڑی الجھن کا شکار ہے، جبکہ وزارت خزانہ نے، کرپٹو اکنامک سسٹم کو باضابطہ نگرانی میں لانے کے اپنے ارادے کا اشارہ دیدیا ہے۔کرپٹو کرنسی معاملات پارلیمنٹ میں زیر بحث لائے جائیں ، انہوں نے کہاکہ گزشتہ جمعہ کوسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹو کرنسی پر اگرچہ مکمل پابندی نہیں لگائی گئی، لیکن وہ موجودہ قانونی فریم ورک سے اب بھی باہر ہیں۔