اسلام آباد،واشنگٹن ڈی سی(این این آئی) چیئرمین پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے میں بھی امریکا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ مذاکرات سے متعلق بھارتی حکومت کی ہچکچاہٹ معنی خیز ،بھارت جنوبی ایشیا میں خطرناک مثال قائم کر رہا ۔بلاول بھٹو زرداری نے خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اور صدر ٹرمپ نے جنگ بندی سے متعلق حوصلہ افزا کردار ادا کیا، جنگ بندی کے حصول پر امریکی قیادت تعریف کی مستحق ہے۔چیئرمین ppنے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ دہشت گردی پر بات کرنے کیلیے تیار ہے، مذاکرات سے متعلق بھارتی حکومت کی ہچکچاہٹ معنی خیز ہے۔اْنہوں نے کہا کہ کشمیر کو بنیادی تنازع کے طور پر میز پر لانے کی ضرورت ہے۔ بھارت جنوبی ایشیا میں ایک خطرناک مثال قائم کر رہا ہے، دو عظیم قوموں کی تقدیر کو غیر ریاستی عناصروں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔دریں اثناءبلاول بھٹو زرداری نے امریکی سینیٹر ٹام کاٹن (ریپبلکنـآرکنساس)، چیئرمین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس سے کیپیٹل ہِل پر ملاقات کی، ملاقات میںبلاول بھٹو نے بھارت کی اشتعال انگیز بیانات اور حالیہ جھڑپوں کے دوران عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے ان اقدامات کو علاقائی امن اور سلامتی کے لیے خطرناک قرار دیا۔ انہوں نے بھارت کےسندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا،انہوں نے زور دیا کہ دیرپا امن صرف مکالمے، سفارتکاری اور باہمی احترام سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے، نہ کہ دھمکی آمیز بیانیے یا طاقت کے استعمال سے۔ سینیٹر ٹام کاٹن نے اس کھلے اور مثبت تبادلہ خیال پر چیئرمین بلاول بھٹو اور ان کے وفد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امریکا اور پاکستان کے درمیان سلامتی کے شعبے میں تعاون اور علاقائی امن قائم رکھنے کے حوالے سے تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔