• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجٹ اجلاس، PTI ممبران قومی اسمبلی کا شدید احتجاج اور ہنگامہ آرائی

اسلام آباد( رانا غلام قادر) قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں حسب توقع اور روایت پی ٹی آئی کے ممبران قومی اسمبلی نے شدید احتجاج اور ہنگامہ آرائی کی، بجٹ اورا یجنڈے کی کا پیاں پھاڑ دیں ،نعرے بازی کی اور وزیر خزانہ سنیٹر اورنگزیب کی ڈیڑھ گھنٹہ کی بجٹ تقریر کے دوران مسلسل احتجاج جاری رکھا جس کی وجہ سے ایوان میں کان پڑی آواز تک سنائی نہیں دے رہی تھی ،ایوان مچھلی با زار بن گیا، وزیر خزانہ نے اپوزیشن کے شدید ہنگامہ، شور شرابہ اور احتجاج کے دوران پر اعتماد انداز میں بجٹ تقریر جاری رکھی۔ حکو متی ارکان نے وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کے گر د حفاظتی حصار بنا لیا۔ وزیر خزانہ نے اپوزیشن کے شدید ہنگامہ، شور شرابہ اور احتجاج کے دوران پر اعتماد انداز میں بجٹ تقریر جاری رکھی , سپیکر ایاز صادق کی زیرصدات جونہی اجلاس کی کاروائی شروع ہوئی تو اپو زیشن لیڈر عمر ایوب خان اپنی نشست پر کھڑے ہوگئے اور پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کی اجازت مانگی۔ سپیکر نے انہیں نظر انداز کرکے فلور وزیر خزانہ اورنگزیب کو دیدیا جس پر پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی نے نعرے بازی شروع کردی۔ اس سے قبل جب پی ٹی آئی کے ممبران ایوان میں داخل ہوئے تو انہوں نے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھےجن پر نعرے درج تھے۔ پلے کارڈ پر تحریر تھا کہ عمران خان کو رہا کرو، گولی کیوں چلائی ، شہدا ء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ اس دوران اپوزیشن اراکین نے ایجنڈا کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ قومی اسمبلی کا فرش پھٹے ہوئے کاغذوں سے سفید ہوگیا۔ اپوزیشن اراکین نے مسلسل احتجاج جاری رکھا۔ وہ نعرے لگا رہے تھے کہ عمران خان کو رہا کرو ،بعض ممبران نے سیٹیاں بجائیں، ایک ایم این اے باجہ بجاتے رہے۔
اہم خبریں سے مزید