اسلام آباد(فاروق اقدس) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے امریکا کو معلوم ہے ہم دہشتگرد گروپوں سے کیسے ڈیل کرتے ہیں، بھارت کیساتھ کشمیر، پانی اور دہشتگردی کے مسائل پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ نریندر مودی کو گجرات کے قصاب کا لقب میں نے یا پھر کسی پاکستانی نے نہیں بلکہ خود ان کے اپنے عوام نے دیا ہے۔امریکہ میں ہمارے وفد میں نائب صدر جے ڈی وینس سمیت کسی بڑی امریکی شخصیت سے ملاقات کی خواہش کا اظہار نہیں کیاتھا جہاں سے ان کی فرمائش کا اظہار ہوا ہم وہاں پہنچے۔ بلاول بھٹو جو ایک سفارتی وفد کے سربراہ کی حیثیت سے امریکہ اور لندن کے بعد اب برسلز کے دورے پر ہیں انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے کو اپنے انٹرویو کے دوران یہ اعتراف بھی کیا کہ ان کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران کانگریس کے ایک رکن کی جانب سے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے حوالے سے ذکر ضرور کیا گیا تھا لیکن اس میں امریکی حکومت کا کوئی تعلق نہیں تھا۔بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بارے میں امریکہ میں موجود انڈیا کے حامیوں نے بھی تسلیم کیا کہ انڈیا نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کو امریکہ میں مانا جاتا ہے۔اگر انڈیا نے پاکستان کا پانی بند کیا تو اُس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو سکتا ہے، امریکہ کے پاس اس بارے میں معلومات اور زمینی حقائق موجود ہیں کہ پاکستان دہشتگرد گروہوں سے کیسے ڈیل کرتا ہے، ’پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کا سارا عمل مکمل کیا۔