لاہور(نمائندہ جنگ)پنجاب حکومت نے صوبے کاآئندہ مالی سال 26-2025 کیلئے 5ہزار 335ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا ہے۔ بجٹ اجلاس کی صدارت اسپیکر اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کی ،بجٹ صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کیا۔ صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ گریڈ1سے 22تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کررہے ہیں جبکہ پنشن کی مد میں 5فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ کم سے کم ماہانہ تنخواہ37ہزار سے بڑھا کر 40ہزار روپے کرنے کی تجویز ہے۔ٹیکس وصولیوں کاہدف 524اعشاریہ 7 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ ترقیاتی بجٹ میں 47اعشاریہ 2 فیصد اضافہ کرکے 12 سو 40 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ تعلیم کے بجٹ میں 21 اعشاریہ 2 فیصد اضافہ کرکے148ارب، صحت کے بجٹ میں 17 فیصد اضافہ کرکے181ارب کردیا گیا،زراعت 80ارب ،مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے 764.2ارب مختص، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس میں بدل چکا ہےصحافیوں،میڈیا ورکرز کو اپنی چھت دینے کیلئے 40کروڑ کی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں کیلئے171اعشاریہ 7 ارب روپے رکھے گئے۔ ،ہاوسنگ اربن ڈویلپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ کے بجٹ میں 226 فیصد،ٹرانسپورٹ کے بجٹ میں 205 فیصد،بلدیہ کے بجٹ میں 28 فیصد،زراعت کے بجٹ میں 11 فیصد،جنگلات، فشریز کے بجٹ میں 41 فیصد اضافہ، ادویات کے بجٹ میں 41 فیصد،جبکہ انوائرمنٹ پروٹیکشن کے بجٹ میں 44 فیصد اضافہ، ڈویلپمنٹ کے بجٹ میں47 اعشاریہ 2 فیصد اضافہ کیا گیاہے۔