اسلام آباد (انصار عباسی)…سابق وزیراعظم اور نون لیگ کے قائد میاں نواز شریف موجودہ سیاسی انتظام، جسے عموماً ’’ہائبرڈ سسٹم‘‘ کہا جاتا ہے، سے مکمل طور پر مطمئن ہیں اور قومی امور میں عسکری قیادت کے کردار پر انہیں کوئی اعتراض نہیں۔
نون لیگ کے ذرائع کے مطابق، اگرچہ نواز شریف میڈیا اور براہ راست سیاسی سرگرمیوں سے کافی حد تک دور ہیں، لیکن وہ شہباز شریف کی زیر قیادت وفاقی حکومت اور اپنی بیٹی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی صوبائی حکومت کے مضبوط حامی ہیں۔
پارٹی کے ایک سینئر ذریعے نے بتایا ہے کہ نواز شریف کو موجودہ نظام سے کوئی مسئلہ نہیں، درحقیقت وہ اس نظام کی حدود کو سمجھتے ہیں اور اس کے کام کرنے کے انداز کو بغیر کوئی شکایت قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان افواہوں میں کوئی صداقت نہیں کہ نواز شریف سرکاری معاملات میں بااثر قوتوں کے اثر و رسوخ پر ناخوش ہیں۔
ذاتی وجوہات کی بنا پر وہ ماضی کے برعکس سیاسی طور پر کم سرگرم نظر آتے ہیں لیکن وقتاً فوقتاً وہ پنجاب حکومت کے سرکاری اجلاسوں میں شریک ہوتے ہیں اور اپنی رہائش گاہ پر بعض غیر ملکی معززین اور سفارتکاروں سے ملاقاتیں کرتے ہیں، جن میں مریم نواز بھی اکثر ان کے ہمراہ ہوتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، وہ مریم نواز کو اپنی قیادت مضبوط بنانے کیلئے سیاسی مشورے بھی دیتے رہتے ہیں۔ شہباز شریف اور مریم نواز دونوں کی کارکردگی سے نون لیگ کے قائد خوش ہیں اور وفاقی حکومت کے روزمرہ معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔
ایک پارٹی عہدیدار نے بتایا کہ وہ شہباز شریف پر مکمل اعتماد کرتے ہیں اور ان کی حکمرانی سے مطمئن ہیں۔ 2024ء کے عام انتخابات میں اگرچہ نون لیگ کی انتخابی مہم کا نعرہ نواز شریف کو چوتھی بار وزیراعظم بنانے پر مرکوز تھا، لیکن ایک ذریعے کے مطابق نواز شریف نے اپنے قریبی ساتھیوں کو پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا کہ ان کا وزیراعظم بننے کا کوئی ارادہ نہیں اور وہ یہ موقع شہباز شریف کو دینا چاہتے ہیں۔
اگرچہ نواز شریف نے شہباز شریف کے ساتھ وفاقی سطح پر کسی سرکاری اجلاس میں شرکت نہیں کی، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ وزیراعظم اہم قومی امور پر وقتاً فوقتاً اپنے بڑے بھائی سے مشاورت کرتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، جنرل عاصم منیر کو چیف آف آرمی اسٹاف مقرر کرنے میں نواز شریف نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ بھارت کیخلاف ایک بڑی فوجی کامیابی کے بعد جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی گئی، جس کا نواز شریف نے خیرمقدم کیا۔
اگرچہ نواز شریف کی ’’مایوسی‘‘ کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جاتی رہی ہیں، لیکن ذریعے نے زور دے کر کہا کہ نواز شریف اپنی پارٹی کی موجودہ حکمت عملی اور قیادت سے ہم آہنگ ہیں اور ہائبرڈ طرز حکمرانی کے سول اور عسکری پہلوؤں پر انہیں مکمل اعتماد ہے۔