نئی دہلی (اے ایف پی) ایک اعلیٰ بھارتی سفارتکار نےکہا ہےکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو بتایا کہ نئی دہلی اور پاکستان کے درمیان گزشتہ ماہ جنگ بندی پرروایتی حریف براہ راست پہنچے۔بھارت کے تجربہ کار اعلیٰ سفارت کار وکرم مصری نے گزشتہ روز ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ٹرمپ کے کینیڈا میں جی 7 سربراہی اجلاس سے جلد روانہ ہونے کے بعددونوں رہنماؤں نے ٹیلی فون پر بات کی،جی7اجلاس میں مودی نے بھی شرکت کی۔وکرم مصری نے ہندی میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے صدر ٹرمپ کو واضح طور پر آگاہ کیا کہ واقعات کے اس پورے سلسلے کے دوران کسی بھی وقت،کسی بھی سطح پر،بھارت-امریکہ تجارتی معاہدے پر، یا بھارت اور پاکستان کے درمیان امریکہ کی جانب سے ثالثی کی کسی تجویز پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ فوجی کارروائی روکنے کی بات چیت دونوں مسلح افواج کے درمیان رابطے کے موجودہ چینلز کے ذریعے براہ راست بھارت اور پاکستان کے درمیان ہوئی تھی، اور یہ پاکستان کی درخواست پر شروع کی گئی تھی۔وکرم مصری نے نئی دہلی کے دیرینہ موقف کو دہرایا کہ بھارت کشمیر پر ثالثی کو قبول نہیں کرتا اور نہ کبھی کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے کہا ہےکہ وہ آئندہ کواڈ الائنس کے سلسلے میں بھارت کا دورہ کریں گے،جو اس سال کے آخر میں متوقع ہے، اس گروپ میں جاپان اور آسٹریلیا بھی شامل ہیں ۔وکرم مصری نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے دعوت قبول کی اور کہا کہ وہ بھارت کے دورے کے منتظر ہیں۔