• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

7 جدید ایرانی میزائل پورے اسرائیل میں اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں

ایران کے پاس ایسا کیا ہے کہ اسرائیل ہی نہیں، پوری دنیا انگشت بدنداں ہے۔ ایک سے بڑھ کے ایک نیا سرپرائز۔ دنیا کے سب سے مستند ترین اسرائیلی دفاعی نظام کا پول کھولنے والے ایرانی ہتھیار کون سے ہیں؟

اسرائیل کا سب سے مضبوط اور بڑا دفاعی نظام ہے، چڑیا بھی پر نہیں مار سکتی، چیونٹی بھی حرکت کرے تو پکڑی جائے، کوئی آفت اسرائیل پر نہیں گر سکتی۔ یہ دعوے ہی نہیں کیے جاتے تھے بلکہ اسرائیل نے پوری دنیا پر اس دفاعی نظام کی دھاک بٹھا رکھی تھی۔

اس تھری ٹیئر دفاعی سسٹم میں شامل ہے اسرائیل کا اپنا تیار کردہ آئرن ڈوم، ڈیوڈ سلنگ اور ایروٹو، تھری، فور۔ اس کے علاوہ امریکی دفاعی سسٹم تھاڈ بھی ہے۔ مگر دفاع ناقابل تسخیر ہونے کے یہ خدائی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

ایران نے ایک ہفتے کی جنگ میں ہی آئرن ڈوم سمیت اسرائیلی دفاعی نظام کے ڈھول کا پول کھول دیا۔ یہ سب ہوا ایران کے نت نئے میزائلز کے باعث۔ ایران کے میزائل ذخیرے میں ایسے 7 بڑے میزائل شامل ہیں جو اسرائیل کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان میں شامل ہیں جدید فَتّاح 1 اور 2 میزائل، جنہیں ایران نے حال ہی میں “ہائپر سونک” میزائل کے طور پر متعارف کروایا ہے اور ان کی اسرائیل میں کی گئی تباہی پوری دنیا نے دیکھی۔

 تقریباً 1,400 کلومیٹر تک مار کرنے والے ان میزائل کو انتہائی تیز رفتاری اور مانوور ایبل وار ہیڈ کے باعث روکنا نہایت مشکل ہیں۔

دوسرے نمبر پر خیبر شکن میزائل ہے، یہ بھی ایک درمیانی فاصلے کا بیلسٹک میزائل ہے، تقریباً 1,450 کلومیٹر کی رینج کے ساتھ اپنے ٹرمینل مرحلے میں تیز رفتار موڑ لینے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور اسی صلاحیت کے باعث دنیا کے جدید ترین دفاعی نظام کو بھی دھوکہ دے سکتا ہے۔

تیسرے نمبر پر ٹھوس ایندھن والے حاج قاسم اور بصیر بیلسٹک میزائل ہیں۔ ان کی رینج 1,200 سے 1,400 کلومیٹر تک ہے اور وہ بھی ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے کی صلاحیت کے ساتھ۔

چوتھے نمبر پر سجّیل میزائل ہے جو دو اسٹیج پر مشتمل ہے اور ٹھوس ایندھن سے چلنے والے اس میزائل کی رینج تقریباً 2,000 کلومیٹر ہے۔ یہ ایران کے سب سے دور مار کرنے والے میزائلوں میں سے انتہائی منفرد ہے۔

 پانچویں نمبر پر شہاب 3، غادر 110 اور خرم شہر سیریز کے میزائل ہیں،  رینج ہے 1,300 سے 2,000 کلومیٹر  اور یہ میزائل بھاری وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

چھٹے نمبر پر ایران کے کروز میزائل ہیں ۔ پاوَہ اور حوَیزہ جن کی رینج تقریباً 1,650 کلومیٹر تک  ہے، یہ زمین کے قریب پرواز کرتے ہیں، جس کے باعث ان کا جدید ترین ریڈارز پر نظر آنا اور روکنا مشکل ہوتا ہے۔

ساتویں نمبر پر کلسٹر وار ہیڈ والے بیلسٹک ایرانی میزائل ہیں، یہ دشمن کے بہت بڑے علاقے کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچاتے ہیں۔ ذیلی بارود کا استعمال اس کی خصوصیت ہے جس سے انسانی اور عسکری اہداف یکساں متاثر ہوتے ہیں۔

ایران کے ان جدید اور مہلک میزائلوں نے اسرائیل کے لیے اسٹریٹجک خطرات میں اضافہ کر دیا ہے، ایران کے یہ حملے نہ صرف اسرائیل کے موجودہ دفاعی نظام کے لیے بڑا امتحان ہیں بلکہ مستقبل کے لیے بھی۔ 

بین الاقوامی خبریں سے مزید