اسلام آباد(نمائندہ جنگ/مانیٹرنگ ڈیسک ) قومی سلامتی کمیٹی نے امریکا کا نام لئے بغیر فردو، نطنز اور اصفہان میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد مزید کشیدگی کے خدشات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان حملوں کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی قراردادوں، عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی قرار دیاہے۔قومی سلامتی کمیٹی نے پاکستان کے اس مؤقف کا اعادہ کیاجس کے تحت وزیر اعظم شہباز شریف اور دفتر خارجہ نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی فضائی حملوں کی مذمت کی تھی‘قومی سلامتی کمیٹی نے اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج خود دفاع کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے ایران کے دفاع کے حق کی توثیق کی۔اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے اپنی کوششیں اور اقدامات جاری رکھے گا۔قومی سلامتی کمیٹی نے تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے اس تنازع کا حل تلاش کریں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ایک اہم اجلاس پیر کو منعقد ہوا جس میں ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی علاقائی صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔