پشاور (کرائم رپورٹر) پشاور کے علاقہ لنڈی ارباب میں 3روزسے لاپتہ بچی کی لاش ہمسائے کے گھر سے برآمد،جسے بیدردی سے قتل کردیا گیا تھا، فقیرآباد میں پیسکو اہلکاروں کو ملزمان نے زدوکوب کرتے ہوئے تشدد کا نشانہ بناڈالا جبکہ ناگمان میں اسلحہ کی نوک پر کلرک سے موٹرسائیکل اور موبائل چھین کر اسے گولی ماردی گئی ہے ۔ تھانہ بھانہ ماڑی پولیس کو رپورٹ درج کراتے ہوئے مدعی آل محمد ساکن بادشاہی لارہ لنڈی ارباب نے بتایاکہ ان کا اصل تعلق افغانستان سے ہے ،اس کی 8یا9سالہ بیٹی مریم 21جون کو لاپتہ ہوگئی تھی جس کی گمشدگی رپورٹ بھی انہوں نے متعلقہ پولیس چوکی منکرائو میں کی۔بعد میں اس کی نعش ملزم الطاف ولد مامور ساکن باڑہ حال بادشاہی لارہ کے گھر سے ملی جوان کا ہمسایہ ہے،انہوں نے بتایاکہ نعش ایک بکس میں چھپائی گئی تھی ۔انہوں نے الزام لگایا کہ اس کی بیٹی کو الطاف نے بیدردی سے قتل کرکے نعش اپنے ہی گھر میں بکس میں چھپائی ، ملزم واردات کے بعد غائب ہوچکا ہے ۔ ایس پی سٹی عتیق شاہ دیگر نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر اہم شواہد اکٹھی کرلئے۔ ادھر تھانہ فقیرآباد پولیس کو ایس ڈی او پیسکو یونس خان نے رپورٹ درج کرائی کہ ان کا عملہ مدینہ کالونی میں رفیق کے ڈیرے میں لنک ٹھیک کرنے کا کام کررہے تھے اس دوران خائستہ گل ، رحمان اللہ، میان خیل ساکنان مدینہ کالونی نے دیگر مسلح افراد کے ساتھ آکر عملے کو زدوکوب کرنا شروع کیا اور کارسرکارمیں مداخلت کی۔ تھانہ دائودزئی پولیس کو یاسین خان ولد مرلین خان ساکن چارسدہ نے بتایاکہ وہ سی ایم ایچ پشاور میں بطورکلرک اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتاہے ، گزشتہ روز گھر سے نکل کر موٹرسائیکل ہنڈا 125پر سوار ہوا اور ڈیوٹی کیلئے روانہ ہوا اس دوران منشیات ہسپتال ناگمان کے سامنے دونامعلوم افراد نے موٹرسائیکل پر آکر انہیں روکا اور موٹرسائیکل سمیت تلاشی لینے پر مجھ سے موبائل فون بھی لے لیا، مزاحمت پر انہوںنے پستول کے بٹوں سے واراورفائرنگ کردی جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔ انہوں نے کہاکہ ایک ملزم کی شناخت مصباح سکنہ افغانستان حال ناگمان سے ہوئی ہے ۔ پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی چھان بین شروع کردی ہے ۔