• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران نے امریکی اڈے کو نشانہ بنانے سے قبل آگاہ کردیا تھا

اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) ایران نے قطر میں امریکی فوجی اڈوں کو میزائلوں سے نشانہ بنانے سے قبل اپنے ارادے سے قطر آگاہ کردیا تھا اورصاف طور پر باور کرایا تھا کہ اس کی کسی بھی کارروائی کا مقصد اپنے دو طرفہ تعلقات کو گزند پہنچانا نہیں اور نہ ہی وہ ان کے شہریوں کو کسی طرح ایذا پہنچانا چاہتا ہے حد درجہ قابل اعتماد سفارتی ذرائع نے پیر کی شب ’’جنگ ‘‘ کو بتایا ہے کہ قطر کے الحدید ایربیس کو جہاں امریکہ کی سنٹرل کمانڈ (سنٹیکام) کا ایکس ممالک بشمول ایران، اسرائیل، افغانستان، بحرین ، کویت، اومان، سعودی عرب،شام ، متحدہ عرب امارات، یمن ، مصر، عراق، اردن، قازقستان، کرغستان، لیبیا، لبنان، تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور قطر کی ذمہ داری متعین ہے امریکہ کو اس امر کی پیشگی آگاہی حاصل تھی کہ ایران جوابی کارروائی کے طورپر اسے نشانہ بنا سکتا ہے اس بنا پر اس نے یہاں سے اپنے بعض اثاثوں کو محفوظ جگہوں پر منتقل کردیا تھا ایران کے حملے سے پہنچنے والے نقصانات کی تفصیل منگل کی صبح تک سامنے آجائیں گی۔ ذرائع نے اشارہ دیا ہے کہ ایران امریکی فوجی اڈوں کے خلاف مزید کارروائی سے گریز کرے گا اگر امریکہ کی طرف سے کوئی حملہ ہوا تو ایران جواب دینے پر ضرور غور کرے گا تاہم ایران، اسرائیل کو نشانہ بنانے کی اپنی کارراوئیوں میں کوئی کمی نہیں لائے گا اس دوران پاکستان کے نائب وزیراعظم وزیر خارجہ سینیٹر محمد احساق ڈار ابوظہبی پہنچ گئے ہیں جہاں وہ آج (منگل) محتدہ عرب امارات کے ساتھ مشترکہ وزارتی کمیشن کے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے متحدہ عرب امارات کے وفد کی سربراہی وزیر خارجہ عبداللہ النہیان کریں گے۔
اہم خبریں سے مزید