اسلام آباد(نمائندہ جنگ )آئندہ مالی سال کا 17 ہزار 573 ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ اور فنانس بل قومی اسمبلی سے منظور ‘تنخواہ دار طبقے کو مزید ریلیف ‘قومی اسمبلی نے جن نئی ترامیم کے ساتھ فنانس بل کی منظوری دی ان میں سولر پینل کی درآمد پر سیلز ٹیکس 18سے کم کرکے 10فیصد کرنے کی منظوری دی گئی‘ پٹرولیم مصنوعات پر 2.5فیصد کاربن لیوی کی منظوری دی گئی جبکہ کاربن لیوی کانام تبدیل کر کے کلائمٹ سپورٹ رکھنے کی بھی منظوری دی گئی ‘سیلزٹیکس فراڈ میں گرفتاری سے متعلق بھی ترامیم منظور کرلی گئیں جس کے تحت 5 کروڑروپے سے زائد ٹیکس فراڈ کی صورت میں گرفتاری ہوگی جس کی منظوری اعلیٰ سطح کمیٹی دے گی ‘ ملزم کو 24گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا ہوگا‘ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات کا تعین سیکرٹریٹ کی بجائے ہاؤس کمیٹی کریگی‘ اسلام آباد میں جائیداد کی خریدوفروخت پر اسٹیمپ ڈیوٹی چار فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کرنے کی منظوری دی گئی ‘وفاقی وزراءاور وزرائے مملکت کی تنخواہیں اراکین پارلیمنٹ کے برابر ہونگی‘ پاکستان کے اندر اور باہر اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے کارگو ٹریکنگ سسٹم کی تنصیب کی جائے گی، ڈیجیٹل دستاویزات کے لئے ای بلٹی سسٹم متعارف کرایا جائے گا، سامان کی درآمد برآمد یا ترسیل میں مصروف ٹرانسپورٹ گاڑیاں ای بلٹی سے منسلک ہوں گی،جان بوجھ کرسامان کی اندرون ملک نقل و حرکت کے لیے ای بلٹی نہ کرانے پر پہلی خلاف ورزی پر پچاس ہزار روپے اور دوسری خلاف ورزی پر پانچ لاکھ روپے کے جرمانے کا پابند ہو گا۔ ای بلٹی اور اس سے متعلقہ ٹریکنگ ڈیوائسز کی تصدیق سے گریز پر 10 لاکھ روپے جرمانے اور سامان ضبط کیا جائیگا۔بل ای بلٹی یا اس سے منسلک ٹریکنگ ڈیوائسز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ پرپر جرم ثابت ہونے پر 6ماہ قید کی سزا ہوگی۔ایک موقع پر اپوزیشن نے جب رائے شماری کو چیلنج کیا تو ایوان کے 201ارکان نے حکومتی ترمیم کے حق میں اور اپوزیشن کے 57ارکان نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیئے۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی بل 2025 قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے اس تحریک کی مخالفت کی گئی‘فنانس بل کے مطابق سیلز ٹیکس فراڈ 5 کروڑ روپےیا اس سے زائد ہوا تو گرفتاری ہوگی، گرفتاری ممبر آپریشنز کسٹم و آئی آراور ممبر لیگل پر مشتمل کمیٹی کی اجازت سے ہو گی ، سیلز ٹیکس میں فراڈ افراد کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا ہوگا،فنانس بل کے مطابق سیلز ٹیکس فراڈ میں ٹیکس کے ریکارڈ میں ردوبدل اور گڑبڑ، مال کی سپلائی کئے بغیر ٹیکس انوائس جاری کرنے پر ٹیکس فراڈ کے تحت گرفتاری ہوگی، سیلز ٹیکس میں ٹمپرنگ کرنا بھی سیلز ٹیکس فراڈ کے زمرے میں شامل ہوگا۔