• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریک انصاف کا بانی تحریک چلانے کا کہتا رہا تو مذاکرات پر آمادگی معطل ہوجائے گی

اسلام آباد (محمد صالح ظافر/خصوصی تجزیہ نگار) تحریک انصاف کے بانی حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے ارادے پر قائم رہے تو مذاکرات کی دعوت معطل کردی جائے گی۔ بانی کو واضح کرنا ہوگا کہ اس کی تحریک کس کے خلاف ہے ان کے خلاف جن سے رابطے کی بھیک مانگ رہا ہے یا جواسے بات چیت کا موقع عطا کررہے ہیں۔ حد درجہ قابل اعتماد حکومتی ذرائع نے جنگ /دی نیوز کو یہاں جمعہ کے روز بتایا ہے کہ تحریک انصاف کی سب سے بڑی لڑائی اڈیالہ اور کوٹ لکھپت کے مکینوں کے درمیان شروع ہوگئی ہے، کوٹ لکھپت کی قیادت نڈھال اور مایوس ہوچکی ہے جبکہ اڈیالہ کو کے پی سے راتب مل رہا ہے یہی وجہ ہے کہ اسے جیل کی چار دیواری کے باہر رونما ہورہے حالات سے آگاہی حاصل نہیں ہے۔ ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ تحریک انصاف کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہوگا کہ ملک کے کسی بھی حصے سے تحریک چلانے کے لئے کوئی شخص گھر سے نہیں نکلے گا، ان حالات میں جب مذاکرات کے لئے بانی کومجبور ہونا پڑے گا تو اسے مذاکرات کے لئے اپنی خستہ حالی کا ابھی سے اندازہ کرلینا چاہئے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے مکالمے کے لئے آمادگی دراصل پاکستان مسلم لیگ نون کے سربراہ نواز شریف کا وژن ہے جو اپنے بدترین مخالفین کو جمہوری رواداری اور رعایت سے محروم نہیں رکھنا چاہتے۔ تحریک انصاف سے مذاکرات کے لئے مخاطب وہ عہدیدار ہیں جو پارلیمنٹ میں موجود ہیں، جیل میں سزا بھگت رہے کسی مجرم کے ساتھ مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ نواز شریف کا اڈیالہ جاکر کسی سے بات چیت کے لئے آمادہ ہونا رواں صدی کا سب سے بڑا مذاق ہے۔ ذرائع نے یاد دلایا کہ حکومت کی تمام تر توجہ معاشی استحکام کو یقینی بنانے پر مرتکز ہے اسی مقصد کو حاصل کرنے کے لئے سیاسی استحکام کا برقرار رہنا ضروری ہے، حکومت کسی آئینی ترمیم کو لانے پر کام نہیں کررہی۔ اختتام سال سے قبل موجودہ انتظامی بندوبست میں کسی تبدیلی کا سرے سے کوئی امکان ہی موجود نہیں ہے، معمول کی قانون سازی کا عمل جاری ر ہے گا۔ تحریک انصاف کی استطاعت محض بہانہ بازی تک محدود ہو کر رہ گئی ہے اسے اپنی حیثیت کا اندازہ صرف اس امر سے لگا لینا چاہئے کہ وہ جیل میں قید اپنے سے ملاقات کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کررہے ہیں اور انہیں اس میں کامیابی نہیں مل رہی، اس کا بڑا سبب یہ ہے کہ ملاقات تک کے حوالے سے تحریک انصاف میں یکجہتی موجود نہیں وہ اس سوال پر آئے روز آپس میں لڑتے رہتے ہیں کہ کس کوملاقات کرنا چاہئے اور کس کو زیر حراست شخص سے دور رکھنا ہے۔

اہم خبریں سے مزید