• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایشیا کپ ہاکی اور جونیئر ورلڈکپ ہاکی میں پاکستانی ٹیم کی شرکت مشکوک

کراچی(عبدالماجدبھٹی) بھارتی حکومت کھیلوں میں سیاست کو شامل کرکے پاکستان کے ساتھ کھیلوں کے تعلقات منقطع رکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔بھارت میں ایشیا کپ ہاکی اور جونیئر ورلڈ کپ ہاکی میں پاکستانی ٹیم کی شرکت مشکوک ہے۔ ستمبر میں بھارت نے ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنا ہے۔اطلاعات ہیں کہ بھارت کو اگر حکومت نے اجازت دے دی تو ایشیا کپ دبئی میں ہوگا ۔بھارت 29 اگست سے 7 ستمبر تک بہار کے نئے تعمیر شدہ راجگیر ہاکی اسٹیڈیم میں ایشیا کپ کی میزبانی کرنے والا ہے، اس کے بعد 28 نومبر سے 10 دسمبر تک تامل ناڈو میں جونیئر ورلڈ کپ ہاکی ٹورنامنٹ ہوگا۔پاکستان کی مردوں کی ہاکی ٹیم نے 2018 میں ہاکی ورلڈ کپ کھیلنےکے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا۔ پاکستان کے علاوہ بھارت اگلے ماہ ہونے والے ایشیا کپ میں جاپان، کوریا، چین، ملائیشیا، عمان اور چائنیز تائپے کی میزبانی کرے گا۔ دریں اثنا، جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں بھارت اور پاکستان کو پول بی میں چلی اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ رکھاکیا گیا ہے۔جب کہ پاکستان ہاکی ٹیم بھارت کا سفر کر رہی ہے،بھارتی میڈیا کہتا ہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم کے لیے ابھی تک حکومتی کلیئرنس جاری نہیں کی گئی ہے۔بھارت کے سابق کپتان اور ہاکی انڈیا کے موجودہ صدر دلیپ ٹرکی نے کہا ہے کہ بورڈ کو ابھی تک بھارت میں ہونے والے دو بڑے ٹورنامنٹ ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ اور مینز جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں پاکستان کی مردوں کی ہاکی ٹیم کی شرکت کے حوالے سے حکومت کی طرف سے باقاعدہ منظوری نہیں ملی ہے۔میڈیاجاری قیاس آرائیوں کا جواب دیتے ہوئے، ٹرکی نے بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ پاکستان کے دونوں ٹورنامنٹوں میں شرکت کی توقع ہے، ہاکی انڈیا کو ابھی تک کوئی باضابطہ منظوری نہیں ملی ہے۔
اہم خبریں سے مزید