اسلام آباد(جنگ رپورٹر) سپریم کورٹ کےچیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس شکیل احمد پر مشتمل بنچ نےجہیز کے سامان کی وصولی متعلق 2018کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو فوری عملدرآمد کروانے کی ہدایت جا ری کردی جبکہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ʼʼ فیملی مقدمات ‘‘ متعلق ریمارکس دیے کہ خاندانی تنازعات کے معاملات میں معاوضوں کی ادائیگی سے متعلق اپیلیں سپریم کورٹ میں نہیں آنی چاہیئں، نچلی عدالتیں اگر معاوضہ طے کر دیں تو معاملہ وہیں ختم ہو جانا چاہیے، سپریم کورٹ ان رقومات میں مداخلت نہیں کرے گی درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ چھوٹے بچے کے لیے پچیس ہزار روپے ماہانہ خرچہ بہت زیادہ ہے۔